تھے۔ آپ دامت بَرَکاتُہُمُ العالیہ نے ہوٹل میں داخل ہوکر انہیں اشاروں کی زبان میں نمازکی دعوت پیش کی اور اپنے ساتھ مسجد چلنے کی ترغیب دلائی۔گونگے بہرے اسلامی بھائیوں نے اشاروں کے ذریعے ٹال مٹول کی ۔مگر آپ دامت بَرَکاتُہُمُ العالیہ نے انفرادی کوشش جاری رکھی اورانہیں اشاروں کے ذریعے نماز قضاء کرنے کی وعیدوں اور عذابات کے بارے میں بتایا۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَزَّوَجَلَّ آپ دامت بَرَکاتُہُمُ العالیہ کی پُر خلوص دعوت کی بَرَکت سے وہ گونگے بہرے اسلامی بھائی آپ دامت بَرَکاتُہُمُ العالیہ کے ساتھ مسجدچلنے کیلئے تیّار ہوگئے۔ وہاں نماز کے بعد آپ دامت بَرَکاتُہُمُ العالیہ نے سنّتوں بھرا بیان فرمایا جس میں دعوتِ اسلامی کے تین روزہ سنّتوں بھرے اجتماع کی دعوت بھی پیش کی۔بیان کے بعد جب گونگے بہرے اسلامی بھائیوں نے آپ سے ملاقات کی تو آپ نے ان پر بڑی شفقت فرمائی اورانہیں اجتماع میں شرکت کی ترغیب دلائی۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَزَّوَجَلَّ انہوں نے اجتماع میں شرکت کی نیّت کا نہ صرف اظہار کیابلکہ ان میں سے دو اسلامی بھائیوں نے اجتماع میں شرکت بھی کی اور امیرِ اَہلسنّت دامت بَرَکاتُہُمُ العالیہ سے مرید ہوکر ''عطاری'' بھی بن گئے۔
اللہ عَزّوَجَلَّ کی امیرِ اہلِسنّت پَر رَحْمت ہو اور ان کے صدْقے ہماری مغفِرت ہو