Brailvi Books

غوثِ پاک کے حالات
40 - 96
علیہ کے  ہمراہ شیخ احمد رفاعی اور عدی بن مسافررحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ حضرت سیدنا امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے  مزار پرُانوار کی زیارت کے لئے تشریف لے گئے، مگر اس وقت اندھیرا بہت زیادہ تھا حضرت غوث اعظم رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ان کے آگے آگے تھے، آپ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ جب کسی پتھر ،لکڑی ،دیوار یا قبر کے پاس سے گزرتے تواپنے ہاتھ سے اشارہ فرماتے تو اس وقت آپ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ کا ہاتھ مبارک چاند کی طرح روشن ہو جاتاتھا اوراس طرح وہ سب حضرات آپ کے مبارک ہاتھ کی روشنی کے ذریعے حضرت سیدنا امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے  مزار مبارک تک پہنچ گئے۔''(قلائدالجواہر،ملخصاًص۷۷)
اللہ عزوجل کاآپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ سے وعدہ :
    حضور سیدنا غوث اعظم رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں:'' میرے پروردگار عزوجل نے مجھ سے وعدہ فرمایا ہے کہ'' جو مسلمان تمہارے مدرسے کے دروازے سے گزرے گا اس کے عذاب میں تخفیف فرماؤں گا۔''
 (الطبقات الکبریٰ ،منہم عبدالقادرجیلانی،ج۱،ص۱۷۹،وبہجۃالاسرار،ذکرفضل اصحابہ وبشراہم،ص۱۹۴)
مدرسے کے قریب سے گزرنے والے کی بخشش:
    (۱)ایک شخص نے خدمتِ اقدس میں حاضر ہو کر عرض کی کہ''فلاں قبرستان میں ایک شخص دفن کیا گیا ہے جس کا حال ہی میں انتقال ہوا ہے اس کی قبر سے چیخنے کی آواز آتی ہے جیسے عذاب میں مبتلا ہے۔'' حضور پرنور نے ارشاد فرمایا:'' کیا وہ ہم سے بیعت ہے؟''عرض کی :''معلوم نہیں۔'' فرمایا:'' ہمارے یہاں کے آنے والوں میں تھا؟'' عرض کی:'' معلوم نہیں۔'' فرمایا:'' کبھی ہمارے گھر کا کھانا اس نے کھایا ہے؟''
Flag Counter