اللہ تبارَکَ وَ تَعالٰی ہی حقیقت میں شافِیٔ الْاَمراض یعنی بیماریوں سے شِفاء دینے والا ہے۔ سبھی جانتے ہیں کہ بعض اوقات بڑے بڑے ماہرِطبیب بہتر سے بہترین دوائیں دیتے ہیں مگر''مرض بڑھتا گیا جُوں جُوں دوا کی''کے مِصداق مرض میں مسلسل اضافہ ہوتا اوربِالآخِر مریض دم توڑ دیتا ہے ۔ مسلم شریف میں ہے :اللہ عَزَّوَجَلَّ کے حبیب صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمانِ صحّت نشان ہے:''ہر بیماری کی دواء ہے، جب دواء بیماری تک پہنچا دی جاتی ہے تواللہ عَزَّوَجَلَّ کے حکم سے مریض اچھا ہو جاتا ہے۔''
(صَحِیح مُسلِم حدیث 2204،ص1210،دار ابن حزم بیروت)