Brailvi Books

فاتِحہ اور ایصالِ ثواب کا طریقہ
13 - 26
{2}فرض، واجب ، سنّت ،نَفْل، نَماز، روزہ، زکوٰۃ، حج،تلاوت،نعت شریف،ذِکرُ اللہ ، دُرُودشریف ، بیان، دَرس،مَدَنی قافِلے میں سفر، مَدَنی اِنْعامات،عَلاقائی دورہ برائے نیکی کی دعوت،دینی کتاب کا مُطالَعَہ، مَدَنی کاموں کیلئے انفِرادی کوشِش وغیرہ ہر نیک کام کا ایصالِ ثواب کرسکتے ہیں ۔ 
{3} میِّت کا تیجا، دسواں ،چالیسواں اور برسی کرنا بہت اچّھے کام ہیں کہ یہ ایصال ثواب کے ہی ذرائِع ہیں ۔ شریعت میں تیجے وغیرہ کے عَدَمِ جواز(یعنی ناجائزہونے) کی دلیل نہ ہونا خود دلیلِ جواز ہے اور میِّت کیلئے زندوں کا دعا کرناقراٰنِ کریم سے ثابِت ہے جو کہ’’ ایصالِ ثواب ‘‘کی اَصْل ہے ۔ چُنانچِہ پارہ28سُوْرَۃُ الْحَشْرآیت 10میں ارشادِ ربُّ العِباد ہے: 
                                                                            وَ الَّذِیْنَ جَآءُوْ مِنْۢ بَعْدِهِمْ یَقُوْلُوْنَ رَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا وَ لِاِخْوَانِنَا الَّذِیْنَ سَبَقُوْنَا بِالْاِیْمَانِ
ترجَمۂ کنزالایمان:اور وہ جوان کے بعد آئے عَرْض کرتے ہیں : اے ہمارے رب(عَزَّوَجَلَّ)! ہمیں بَخش دے اور ہمارے بھائیوں کو جو ہم سے پہلے ایمان لائے۔ 
{4}تیجے وغیرہ کا کھانا صِرْف اِسی صورت میں میِّت کے چھوڑے ہوئے مال سے کرسکتے  ہیں جبکہ سارے وُرَثا بالِغ ہوں اور سب کے سب اجازت بھی دیں اگر ایک بھی وارِث نابالِغ ہے توسخت حرام ہے۔ ہاں بالِغ اپنے حصّے سے کرسکتا ہے۔ (مُلَخَّص از بہار شریعت ج۱ حصہ۴  ص۸۲۲)