Brailvi Books

فیضانِ زکاۃ
62 - 149
غلاموں کو زکوٰۃ نہیں دے سکتے:(1)ہاشمی کا غلام،اگر چہ'' مُکاتَب''ہو (2)ہاشمی کا آزاد کردہ غلام(3)غنی کا غلام ''غیرمُکاتَب'' (4) بیوی کا غلام اگرچہ'' مُکاتَب'' ہو (5) شوہر کا غلام اگرچہ'' مُکاتَب'' ہو(6)اپنی اصْل کا غلام اگرچہ'' مُکاتَب'' ہو (7)اپنی فروع کا غلام اگرچہ ''مُکاتَب'' ہو (8) اپنا غلام اگرچہ'' مُکاتَب'' ہو۔
 (ماخوذا زفتاوٰی رضویہ مُخَرَّجہ ،ج۱۰،ص۱۰۹)
کن غُلاموں کوزکوٰۃ دے سکتے ہیں؟
     اِن غلاموں کو زکوٰۃ دے سکتے ہیں جبکہ زکوٰۃ کے مستحق ہوں:(1)غیر ہاشمی کا آزاد کردہ غلام (2)اگرچہ خود اپنا ہی ہو(3) اپنے اور اپنے اُصول(ماں ،باپ، دادا، دادی، نانا، نانی)اور اپنے فُرُوع(بیٹا ، بیٹی، پوتا، پوتی، نواسا، نوسی)اور شوہر اور بیوی اور ''ہاشمی '' کے علاوہ کسی غنی کا ''مُکاتَب'' غلام۔(ماخوذا زفتاوٰی رضویہ ،ج۱۰،ص۱۱۰)
مُطَلَّقَہ بیوی کو زکوٰۃ دینا
    اگر شوہر اپنی بیوی کو طلاق دے چکا ہو اور عورت عدت میں ہوتو نہیں دے سکتا اور اگر عدت گزار چکی ہو تو دے سکتا ہے ۔
 (الدرالمختار،کتاب الزکوٰۃ، باب المصرف ،ج۳،ص۳۴۵ و بہارِ شریعت،ج۱،مسئلہ نمبر۲۶،حصہ ۵، ص۹۲۸)
غنی کی بیوی یا باپ کو زکوٰۃ دینا
    غنی کی بیوی کو زکوٰۃ دے سکتے ہیں جب کہ مالکِ نصاب نہ ہو۔ يوہيں غنی کے باپ کو دے سکتے ہیں جبکہ فقیر ہے۔
 (الفتاوی الھنديۃ''، کتاب الزکاۃ، الباب السابع في المصارف، ج۱، ص۱۸۹)
Flag Counter