Brailvi Books

فیضانِ زکاۃ
6 - 149
    ایک مقام پر ارشاد فرمایا:''جو اللہ اور اس کے رسول پر ایمان رکھتا ہو اسے لازم ہے کہ اپنے مال کی زکوۃ ادا کرے ۔''(المعجم الکبیر ،الحدیث ۱۳۵۶۱،ج۱۲،ص۳۲۴)
 (2)رحمتِ الہٰی عَزَّوَجَلَّ کی برسات
    زکوۃ دینے والے پر رحمتِ الہٰی عَزَّوَجَلَّ کی چھماچھم برسات ہوتی ہے۔ سورۃُ الاعراف میں ہے :
 وَ رَحْمَتِیۡ وَسِعَتْ کُلَّ شَیۡءٍ ؕ فَسَاَکْتُبُہَا لِلَّذِیۡنَ یَتَّقُوۡنَ وَ یُؤْتُوۡنَ الزَّکٰوۃَ
ترجمہ کنزالایمان: اور میری رحمت ہر چیز کو گھیرے ہے تو عنقریب میں نعمتوں کو ان کے لئے لکھ دوں گا جو ڈرتے اور زکوٰۃ دیتے ہیں ۔(پ۹،الاعراف۱۵۶)
(3)تقویٰ وپرہیزگاری کا حصول
     زکوٰۃ دینے سے تقویٰ حاصل ہوتا ہے ۔قرآنِ پاک میں مُتَّقِیْن کی علامات میں سے ایک علامت یہ بھی بیان کی گئی ہے چنانچہ ارشاد ہوتا ہے :
وَمِمَّا رَزَقْنٰہُمۡ یُنۡفِقُوۡنَ ۙ﴿۳﴾
ترجمہ کنزالایمان:اورہماری دی ہوئی روزی ميں سے ہماری راہ ميں اٹھائيں.(پ۱،البقرۃ:۳)
(4)کامیابی کا راستہ
     زکوٰۃ دینے والا کامیاب لوگوں کی فہرست میں شامل ہوجاتا ہے ۔ جیسا کہ قرآن پاک میں فلاح کو پہنچنے والوں کا ایک کام زکوٰۃ بھی گنوایا گیا ہے چنانچہ ارشاد ہوتا ہے :
Flag Counter