Brailvi Books

فیضانِ زکاۃ
46 - 149
کامل نہیں ہوئی جو کہ وجوبِ زکوٰۃ کے لئے شرط ہے اور بیچنے والے پر اس لئے نہیں کہ بیچ دینے کے سبب وہ اس کا مالک نہ رہا ،ہاں! قبضہ ہونے کے بعدخریدار کو اِس سال کی بھی زکوٰۃ دینا ہوگی۔صدر الشریعہ ،بدرالطریقہ مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ رحمۃ اللہ الغنی بہارِ شریعت ج1،حصہ 5،صفحہ878میں لکھتے ہیں :جو مال تجارت کے لیے خریدا اور سال بھر تک اس پر قبضہ نہ کیا تو قبضہ کے قبل مشتری پر زکوٰۃ واجب نہیں اور قبضہ کے بعد اس سال کی بھی زکوٰۃ واجب ہے۔ )
الدرالمختار و ردالمحتار، کتاب الزکاۃ، مطلب في زکاۃ ثمن المبیع وفاء، ج۳، ص۲۱۵،بہار شریعت ،ج۱،مسئلہ ۱۶،حصہ ۵،ص۸۷۸(
کرنسی نوٹ کی زکوٰۃ
    کرنسی نوٹ کی زکوٰۃ بھی واجب ہے، جب تک ان کا رواج اورچلن ہو۔(بہارشریعت ،ج۱،مسئلہ نمبر ۹،حصہ۵،ص۹۰۵)
نوٹ کا نصاب
    جب نوٹوں کی قیمت سونے یاچاندی کے نصاب کو پہنچے تو ان پر بھی زکوٰۃ واجب ہے ۔(ماخوذ از بہارِ شریعت ،مسئلہ نمبر ۹،حصہ۵، ص۴۰ )
نوٹ کی زکوٰۃ کا حساب
    نصاب کا چالیسواں حصہ (یعنی 2.5%) زکوٰۃ کے طور پر دینا ہوگا۔

(فتاوٰی امجدیہ ،ج۱،ص ۳۷۸)
Flag Counter