فیضانِ چہل احادیث |
ثواب مفقود ہو گیا تو اس کی وجہ سے اصل شے ہی ادا نہ ہوگی ۔ (۲)غیر مقصودہ :وہ جو دوسری عبادتوں کے لئے ذریعہ ہوں جیسے نماز کے لئے چلنا ،وضو ،غسل وغیرہ ۔ان عباداتِ غیرمقصودہ کو اگر کوئی نیتِ عبادت کے ساتھ کریگا تو اسے ثواب ملے گا اور اگر بلانیّت کریگا تو ثواب نہیں ملے گا مگر ان کا ذریعہ یا وسیلہ بننا اب بھی درست ہوگا اور ان سے نماز صحیح ہوجائے گی ۔
(ماخوذ از نزھۃالقاری شرح صحیح البخاری ،ج۱،ص۲۲۶)
ایک عمل میں جتنی نیّتیں ہوں گی اتنی نیکیوں کا ثواب ملے گا،مثلاًمحتاج قرابت دار کی مدد کرنے میں اگر نیت فقط لوجہ اللہ (یعنی اللہ عزوجل کے لئے )دینے کی ہوگی تو ایک نیت کا ثواب پائے گا اور اگر صلہِ رحمی کی نیّت بھی کرے گا تو دوہراثواب پائے گا۔
(اشعۃ اللمعات،ج۱،ص۳۶)
اسی طرح مسجد میں نماز کے لئے جانابھی ایک عمل ہے اس میں بہت سی نیّتیں کی جاسکتی ہیں ، امامِ اہلسنّت الشاہ مولانا احمدرضاخان علیہ رحمۃ الرحمن نے فتاویٰ رضویہ جلد5صفحہ673 میں اس کے لئے چالیس نیّتیں بیان کیں اور فرمایا:بے شک جو علمِ نیّت جانتا ہے ایک ایک فعل کو اپنے لئے کئی کئی نیکیاں کرسکتا ہے ۔ بلکہ مباح کاموں میں بھی اچھی نیت کرنے سے ثواب ملے گا،مثلاً خوشبو لگانے میں اتباعِ سنت، تعظیمِ مسجد ،فرحتِ دماغ اور اپنے اسلامی بھائیوں سے ناپسندیدہ بُودور کرنے کی نیّتیں ہوں تو ہر نیّت کاالگ ثواب ہوگا۔
(اشعۃاللمعات ،ج ۱،ص۳۷)
مدینہ: اچھی اچھی نیّتوں سے متعلق رَہنمائی کیلئے ، امیرِ اہلسنّت دامت بَرَکاتُہُمُ العالیہ کا سنّتوں بھرا