Brailvi Books

فیضانِ خواجہ غَریب نواز
2 - 30
عرصۂ درازسے پاک و ہند اللہعَزَّ  وَجَلَّ  کے نیک بندوں کی توجُّہ کا مرکز رہا ہے۔ مُختلف اَدوار میں یکے بعد دیگرے بے شُمار اولیائے کبار عَلَیْہِم رَحمَۃُ اللہ ِالْغَفَّارنے ہند کا رُخ کیا اور لوگوں کو نہ صرف دینِ اسلام کی دعوت دی بلکہ کُفْر و شِرْک کی تاریکیوں میں بھٹکنے والے اَن گِنت غیرمُسلموں کواللہعَزَّ  وَجَلَّ کی وَحداِنیَّت اور پیارے آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّمکی رِسالت سے آگاہ کرکےانہیں دائرہ اسلام میں داخل بھی فرمایا۔ تاجُ الاولیاء، سَیِّدُ الاصفیاء، وارثُ النبی، عطائے رسول ، سُلطانُ الھند، حضرت سَیِّدُنا خواجہ غریب نوازسَیِّدمُعینُ الدّین حسن سَنْجری چشتی اجمیری عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللہ ِالْقَوِی   کا شمار بھی انہی بُزرگوں میں ہوتا ہے۔آپ رَحْمَۃُ اللہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ چھٹی صدی ہجری میں ہند تشریف لائے اور ایک عظیمُ الشان روحانی و سماجی انقلاب کا باعث بنےحتی کہ ہندکا ظالم و جابر حکمران بھی آپ کی شخصیت سے مرعوب ہوکرتائب ہوااورعقیدت مندوں میں شامل ہوگیا۔آئیے !خواجہ غریب نوازرَحْمَۃُ اللہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی زندگی کےحسین پہلوؤں کو مُلاحظہ کیجئے۔
وِلادتِ باسعادت
حضرت سَیِّدُنا خواجہ غریب نواز سَیِّدمُعینُ الدین حسن سَنْجَری چشتی اجمیری عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللہ ِالْقَوِی ۵۳۷ ھ بمطابق 1142ء میں سِجِسْتان یاسیستان کے علاقہ” سنجر“مىں  پیداہوئے ۔ (1) 



________________________________
1 -     اقتباس الانوار، ص۳۴۵