اس دور پرفتن میں بدامنی وبے چینی کا پورے عالم پر تسلط ہے اور انسان اپنی بدعملیوں کے باعث انتہائی کرب وپریشانی کی گرفت میں آچکا ہے۔ اس مصیبت کی بڑی اور حقیقی وجہ خوف خداعزوجل کا فقدان اور اتباع رسول صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم سے روگردانی ہے۔ حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کے بعد نبی تو کوئی پیدا نہیں ہوسکتا،ہاں اولیائے کرام رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہم کا سلسلہ جاری ہے اور حضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کی امت میں ایسے ایسے نفوسِ قدسیہ پیدا ہوئے جن کا وجود حضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کے کامل اتباع کی بدولت ہم جیسے بدعملوں کے لئےمشعلِ راہ ہے۔ ان اللہ والوں کے اخلاق اور ان کی سیرت کا پڑھنا,پڑھانا،سننا,سنانااور اسے اپنانا مسلمانوں کے دین و دنیا کو سنوارنے کے لئے ایک کامیاب علاج ہے۔ان اللہ والوں نے اپنی زندگیاں کس رنگ میں گزاریں ،ان کے دن رات کیسے بسر ہوتے رہے، ان کاایک ایک لمحہ کس طرح گزرتارہا ،ان باتوں کا جواب دل کے کانوں سے سنا جائے اور پھر اسے اپنا دستور العمل بنالیا جائے تو یقیناہماری یہ جملہ پریشانیاں دور ہو سکتی ہیں اور رنج ومصائب میں گھری ہوئی دنیا حقیقی مسرتوں اور سچی خوشیوں سے پھر آشنا ہوسکتی ہے۔ حقوق اللہ اور حقوق العباد دو ایسی چیزیں ہیں جن کا خیال رکھنا انسان کیلئے بہرحال ضروری ہے اور ان میں سے کسی ایک سے بھی غفلت برتنا دین ودنیا کے