اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
دُرُود پاک کی فضیلت
شیخِ طریقت، امیرِاہلسنّت، بانیٔ دعوت ِاسلامی حضرت علامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطّار قادری رَضَوی ضیائی دَامَت بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیہ اپنی مایہ ناز تالیف ’’نیکی کی دعوت ‘‘ میں حدیث پاک نقل فرماتے ہیں کہ حضرت سیِّدُنا ابو ہُریرہ رَضِیَ اللہُ تَعالیٰ عَنْہ سے مروی ہے کہ سرکارِ مدینۂ منوّرہ، سردارِمکّۂ مکرّمہ صَلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہ وَسلَّم کا فرمانِ عَظَمت نشان ہے: اللہ عَزَّوَجَلَّ کے کچھ سَیّاح (یعنی سیر کرنے والے ) فرشتے ہیں ،جب وہ مَحافِلِ ذکر کے پاس سے گزرتے ہیں تو ایک دوسرے سے کہتے ہیں :(یہاں ) بیٹھو۔ جب ذاکرین (یعنی ذِکر کرنے والے) دُعا مانگتے ہیں تو فرشتے اُن کی دُعا پر اٰمین(یعنی ’’ایسا ہی ہو‘‘ ) کہتے ہیں ۔ جب وہ نبی پر دُرُود بھیجتے ہیں تو وہ فرشتے بھی ان کے ساتھ مل کر دُرُود بھیجتے ہیں حتی کہ وہمُنتَشِر (یعنی اِدھر اُدھر) ہوجاتے ہیں ، پھر فرشتے ایک دوسرے کو کہتے ہیں کہ اِن خوش نصیبوں کے لئے خوشخبری ہے کہ وہ مغفرت کے ساتھ واپس جا رہے ہیں ۔
(جَمْعُ الْجَوامِع لِلسُّیُوطی ج۳ص۱۲۵حدیث۷۷۵۰ )
صَلُّوْاعَلَی الْحَبِیب! صلَّی اللہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد