Brailvi Books

چندے کے بارے میں سوال وجواب
7 - 84
اَلْحَمدُ ِﷲِ ربِّ العٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرسَلِینَ اَمَّا بَعد فَاَعُوذُ بِاﷲِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْم ؕ بِسْمِ اﷲِ الرَّحمٰنِ الرَّحِیْم ؕ
حلال و حرام کے مسائل کا سیکھنا فرض ہے
    رَحمتِ دو عالم ، نُورِ مُجَسَّم، شاہِ بنی آدم،نبیِّ مُحتَشَم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ معظَّم ہے: ''جو کوئی اللہ عزوجل کے فَرائِض کے مُتَعَلِّق ایک یا دو یاتین یا چاریا پانچ کلمات سیکھے اور اسے اچّھی طرح یاد کر لے اور پھر لوگوں کو سکھائے تو وہ جنّت میں ضَرور داخِل ہو گا۔ سیِّدُنا ابوہُریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں : یہ ارشادِپاک سننے کے بعد میں کبھی بھی کوئی حدیث نہ بھولا ۔
( الترغیب و الترھیب ج1 ص 54 حدیث 20)
     میرے آقا اعلیٰ حضرت،اِمامِ اَہلسنّت،مولیٰناشاہ امام اَحمد رضا خان عليہ رحمۃُ الرَّحمٰن فرماتے ہیں: ہر شخص پر اُس کی حاجتِ موجودہ(یعنی جس کی ضرورت اُس وقت موجود ہو اس) کے مسئلے سیکھنا فرضِ عَین ہے اور انہیں میں سے مسائلِ حلال و حرام کہ ہر فردِ بشر ان کا محتاج ہے۔
  (تفصیلی معلومات کیلئے فتاوٰی رضویہ ج23 ص 623تا 630 کا مطالعہ فرمایئے)
    میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! مذہبی و فلاحی کام اکثر چندے ہی پر چلتے ہیں ، جوں توں کر کے چندہ تو کر ہی لیا جاتا ہے مگر علمِ دین کی کمی کے باعِث ایک تعداد ہے جو اِس کے استِعمال میں شَرعی غلطیاں کر کے گناہوں میں جا پڑتی ہے۔ چندہ وصول کرنے والوں کیلئے چندے کے ضَروری مسائل کا سیکھنا فرض ہے لہٰذانیکیاں کمانے اور مسلمانوں کو گناہوں سے بچانے کے مقدَّس جذبے کے تحت ثواب کی نیّت سے چندے کے مُتَعَلِّق سُوالاً جواباً معلومات فراہم کرنے کی حقیر کوشش کی ہے ۔ اللہ عَزَّوَجَلَّ دعوتِ اسلامی کی '' مجلسِ اِفتاء'' اور'' مجلس المدینۃ العلمیۃ'' کے عُلَمائے کرام کَثَّرَ ھُمُ اللہُ السَّلام کو اجرِ عظیم عطا فرمائے کہ انہوں نے کتابِ ھٰذا کے مُندَرَجَات کی بڑی عَرَق ریزی کے ساتھ تفتیش (چھان بین) فرمائی اور بعض مقامات پر اَہَم روایات و جُزئیات کا اِضافہ
Flag Counter