Brailvi Books

کینسرکا علاج
1 - 32
قراٰن پاک میں بیماریوں سے شفا ہے 
	قراٰنِ کریم ہمارے لئے نہ صرف ایک بہترین ضابطۂ حیات (یعنی زندگی گزارنے کا قاعدہ) ہے بلکہ اسی میں ہمارے لئے دنیاو آخرت کی نجات ہے۔ اس کی برکت سے جسمانی و رُوحانی بیماریاں دُور ہوتی ہیں ، جہالت اور گمراہی کی تاریکیاں کافور ہوتی ہیں ، بدعقیدگی اور بداخلاقی جاتی رہتی ہے اور خوش عقیدگی، خوش اخلاقی اور اللہ عَزَّوَجَلَّ کی معرفت حاصل ہوتی ہے۔ چنانچہ اللہ عَزَّوَجَلَّ   قراٰنِ مجید میں ارشاد فرماتا ہے: 
وَنُنَزِّلُ مِنَ الْقُرْاٰنِ مَا ہُوَ شِفَآءٌ وَّ رَحْمَۃٌ لِّلْمُؤْمِنِیۡنَ ۙ وَ لَایَزِیۡدُ الظّٰلِمِیۡنَ اِلَّا خَسَارًا ﴿۸۲﴾
ترجمۂ کنزالایمان: اور ہم قرآن میں اتارتے ہیں وہ چیز جو ایمان والوں کے لئے شفا اور رحمت ہے اور اس سے ظالموں کو نقصان ہی بڑھتا ہے۔
 (پ ۱۵، بنی اسرائیل، آیۃ:۸۲)
	اس آیتِ کریمہ کے تحت مفسرِ قراٰن امام فخرالدین رازی عَلیہ رَحمَۃُ اللہ الْقَوِی فرماتے ہیں : ’’قراٰنِ کریم ہر طرح کی بیماریوں سے شفا عطا فرماتا ہے وہ روحانی امراض ہوں چاہے جسمانی، قراٰنِ کریم کا امراضِ روحانیہ کے لیے شفا ہونا تو ظاہر ہے ہی اس کی تلاوت کی برکت سے بکثرت امراضِ جسمانیہ سے بھی شفا حاصل ہوتی ہے۔‘‘ (تفسیر کبیر، بنی اسرائیل، تحت الآیۃ:۸۲، ۷/۳۹۰ ملخصاً)
(اسی آیت کے تحت دیگر مفسرینِ عظام نے جہاں یہ ارشاد فرمایا کہ) قراٰنِ مجید