بے قصور کی مدد |
وقت میں سب کے ساتھ اِفطار فرمایا اور مدرسے میں بھی افطار فرمایا۔ جب بغداد میں یہ خبر مشہور ہوئی تو خادِموں میں سے ایک خادم کے دل میں خیال آیا کہ سرکار تو مدرسے سے کہیں نہیں گئے تھے،سب کے گھر جانا اور ایک ساتھ سب کے ساتھ افطار کرنا کیونکر ہوا؟ تو غوثِ اعظم علیہ رحمۃ اللہ الاکرم اس کی طرف متوجِّہ ہوئے اورتصدیق کرتے ہوئے فرمایا:'' وہ سب سچے ہیں، میں نے سب کی دعوت قَبول کی اور ان کے گھروں میں جاکر کھانا کھایاتھا۔ ''
(برکاتِ قادریت،ص۴۹)
گئے اِک وقت میں ستّر مریدوں کے یہاں حضرت سمجھ میں آ نہیں سکتا مُعمّا غوثِ اعظم کا
اللہ عَزّوَجَلَّ کی اُن پَر رَحمت ہو اور ان کے صد قے ہماری مغفِرت ہو
امین بِجاہِ النَّبِیِّ الْاَمین صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد
تاجِر کی دَ سْتْگِیری
سرکارِ بغداد حُضُورسَیِّدُنا غوثِ پاک رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ۵۵۳ھ بغداد شریف میں اپنے مدرَسے میں بیان فرما رہے تھے ۔ شرکائے اِجتماع میں اَبوُ الْمَعَالی محمد بن احمد نام کا ایک بغدادی تاجِر بھی شامل تھا۔بیان کے دوران ہی اس کو حاجتِ ضَروریہ نے