Brailvi Books

بھنگڑے باز کی توبہ
5 - 32
کے باعث میرے شب و روز گناہوں میں بسر ہو رہے تھے۔ نہ حقوق اللہ کی ادائیگی کی طرف کوئی توجہ تھی اور نہ ہی حقوق العباد کی فکر۔ مَعَاذَ اللہ فرض نمازوں کی ادائیگی سے غفلت اور روزے نہ رکھ کر اللہ عَزَّوَجَلَّ کی ناراضی مول لے رہا تھا۔ دوسری طرف والدین کی نافرمانی اور بہن بھائیوں کو مار پیٹ کر ان کی سخت دل آزاری کا باعث بنتا تھا۔ ساری ساری رات گھر سے باہر آوارہ گردی کرتا مجھے ڈھونڈنے کے لیے کبھی بھائی تو کبھی والدہ ماری ماری پھرتی۔ یوں تو پہلے ہی شب و روز گناہوں میں سیاہ کر رہا تھا مگر بد قسمتی سے اب برے دوستوں کی صحبت میں پڑ کر’’ بدکاری‘‘ جیسے گھناؤنے فعل کا بھی عادی بن چکا تھا۔ علاوہ ازیں اسی صحبتِ بد کے باعث میں اسنوکر کلب جانا شروع ہوا۔ ابتداً تو ویسے کھیلتا رہا مگر وہاں کے مُخَرِّبُ الْاَخْلَاق ماحول نے مجھ میں ایسا بگاڑ پیدا کر دیا کہ میں جوا لگانا شروع ہو گیا۔ اسی طرح کرکٹ کا جنون کی حد تک رسیا تھا اور وہ بھی بغیر جوا لگائے نہیں کھیلتا تھا۔ عید ہو یا رمضان المبارک غرض کوئی دن ایسا نہ تھا کہ جس میں میں جوا نہ کھیلتا ۔ اس حرام کی مجھے ایسی لت پڑی تھی کہ جوئے کی دنیا میں میرا نام علامت بن چکا تھا۔ اس کارِحرام میں میری اس قدر شہرت ہو چکی تھی کہ لوگ میرے بارے میں یہ کہنے لگے کہ اس کے ماتھے پر ’’حرام‘‘ لکھا ہوا ہے جس کی وجہ سے یہ جیت جاتا ہے۔ مزید یہ کہ میں