Brailvi Books

بہارِشریعت حصّہ ہفتم (7)
-38 - 106
168    مالِ فے :    وہ ما ل جو مسلمانوں کو کافروں سے لڑائی کے بغیر حاصل ہوجائے چاہے انھیں جلا وطن کر کے حاصل ہو یا صلح کے ساتھ،مالِ فے کہلاتاہے ۔ (التعریفات،ص۱۲۰)

کفارسے لڑائی کے بعد جومال لیا جاتاہے جیسے خراج اور جزیہ وغیرہ اسے مال فئے کہتے ہیں۔ 

(بہارشریت،ج۲ ،حصہ۹،ص۴۳۴)

169    مال متقوم :   وہ مال جوجمع کیا جاسکتا ہواورشرعاً اس سے نفع اٹھانا مباح ہو۔ (رد المحتار،ج۷،ص۸)

170    مبیع :  فروخت شدہ چیز۔

171    مُتارکہ :   مرد کا اپنی بیوی کے متعلق یہ کہنا کہ میں نے اسے چھوڑ دیا یا اس سے وطی ترک کردی یا اس طرح کے اور الفاظ کہنامتارکہ ہے۔ (بہار شریعت ،ج۲،حصہ۸،ص۲۳۶)

172    متون :  متون متن کی جمع ہے اس سے مراد وہ کتابیں ہیں جونقل مذہب کے لیے لکھی گئیں جیسے مختصر القدوری، المختار،النقایہ ،الوقایہ ، کنزالدقائق وغیرہ ۔ (ماخوذازفتاوی رضویہ ج ۴ ،ص۲۰۸)

173    مثلی  ہر وہ چیز جس کی مثل بازارمیں  پائی جائے اورعام طور پرثمن وقیمت کے لحاظ سے اس میں تفاوت نہ سمجھاجاتاہو (الدرالمختار،ج۹،ص۳۱۰) 

174    مجنوں: جس کی عقل زائل ہو گئی ہوبلا وجہ لوگوں کو مارے گالیاں دے شریعت نے اس میں کوئی اپنی اصطلاح جدید مقرر نہیں فرمائی(مجنوں)وہی ہے جسے فارسی میں دیوانہ،اردو میں پاگل کہتے ہیں۔(فتاوی رضویہ،ج۱۹،ص۶۳۵)و(ردالمحتار،ج۴،ص۴۳۷)

175    محارم    محارم محرم کی جمع ہے دیکھیے محرم۔

176    محال    دیکھیے محتال لہ۔

177    محال لہ    دیکھیے محتال لہ۔

178    محال بہ    حوالہ میں مال کو محال بہ کہتے ہیں۔ (بہار شریعت ،ج۲،حصہ ۱۲،ص۸۷۴)

179    محالِ عادی    وہ شے جس کاپایاجاناعادت کے طورپرناممکن ہواسے محال عادی کہتے ہیں ،مثلاً کسی ایسے شخص کاہوامیں اڑناجس کو اڑتے نہ دیکھاگیاہو۔ (المعتقد المنتقد،ص۲۸۔۳۲)