Brailvi Books

بہارِشریعت حصّہ ہفتم (7)
-35 - 106
220    مقاصہ:    ادلا بدلا کرنا یعنی دو شخصوں کا ایک دوسرے پرمطالبہ ہو اور وہ برابر آپس میں یہ معاملہ طے کرلیں کہ دونوں میں سے ہر ایک کا جومطالبہ ہے وہ اس کے ذمہ سے واجب الادا مطالبہ کے بدلے میں ہوجائے گا۔( ماخوذ ازبہارشریعت ،ج۲،حصہ ۱۰،ص۵۱۴)

221    مقذوف :  جس پر زنا کی تہمت لگائی گئی ہو۔

222    مُکاتب :  آقااپنے غلام سے مال کی ایک مقدار مقرر کرکے یہ کہہ دے کہ اتنااداکردے توتُوآزاد ہے اورغلام اس کوقبول بھی کرلے تو ایسے غلام کو مکاتب کہتے ہیں۔ ( بہارشریعت ،ج۲،حصہ ۹،ص۲۹۲)

223    مکاتبہ :  ایسی لونڈی جسے مالک نے مال کی ایک مقدار مقرر کر کے یہ کہا ہو کہ اتنا مال ادا کر دے تو تُو آزاد ہے اورلونڈی نے اسے قبول کرلیا ہو۔ ( ماخوذاز بہارشریعت ،ج۲،حصہ۹،ص۲۹۳)

224    مکروہ تحریمی :  جس کی ممانعت دلیل ظنی سے لزوماً ثابت ہو،یہ واجب کا مقابل ہے۔ 

(رکن دین ،ص۴،وبہارشریعت ج۱،ٖحصہ۲، ص۲۸۳) 

225     مکفول بہ :  جس چیز کی کفالت کی ،وہ مکفول بہ ہے۔ ( بہارشریعت ،ج۲،حصہ ۱۲ ،ص۸۳۶)

226    مکفول عنہ :  جس پر مطالبہ ہے وہ اصیل و مکفول عنہ(مقروض) ہے ۔ (بہارشریعت ،ج۲،حصہ ۱۲ ،ص۸۳۶)

227     مکفول لہ :  جس کا مطالبہ ہے اس کو طالب و مکفول لہ(دائن) کہتے ہیں ۔ ( بہارشریعت ،ج۲،حصہ ۱۲ ،ص۸۳۶)

228    ملتقط    گری پڑی چیز یا لقیط کے اُٹھانے والے کو ملتقط کہتے ہیں۔ (بہارشریعت ،ج۲،حصہ ۱۰ ،ص۴۶۹)

229    مُوصی :  وصیت کرنے والا یعنی جوکسی شخص کواپنی وصیت پوری کرنے کے لئے مقرر کرے ۔  (ماخوذاز بہار شریعت، حصہ۱۹،ص۵۵)

230    موصٰی لہ :   جس کے لئے مال وغیرہ دینے کی وصیت کی جائے اُس کو موصٰی لہ کہتے ہیں۔

231    مہایاۃ :  مہایاۃ یعنی ایک چیز سے باری باری نفع اُٹھانامثلاً دو افراد نے مشتر کہ طور پرمکان خریدا کہ ایک سال ایک شریک رہائش رکھے اور دوسرے سال دوسرا۔ (ماخوذ از بہارشریعت ،ج۲،حصہ ۱۰، ص۵۳۸) 

232    مہر مثل :  عورت کے خاندان کی اس جیسی عورت کاجومہرہووہ اس کے لیے مہرمثل ہے۔مثلاًاس کی بہن ،پھوپی وغیرہاکامہر۔ (بہارشریعت، ج۲،حصہ ۷، ص۷۱)

233    مہرمُعجل:    وہ مہر جوخَلوت سے پہلے دیناقرارپائے۔ (بہارشریعت،ج۲ ،حصہ۷ ،ص۷۵)