کچھ قیمتی کپڑے نکلوائے، پھر بَزّاز (یعنی کپڑے والے) سے کہا: ''میرے ساتھ کِسی کو بھیج دو تاکہ جو پسَند ہوں انہیں لینے کے بعد قیمت اور بقیّہ کپڑے واپَس لائے۔'' بَزّاز (بَزْ۔زَاز) نے مجھے اس کے ساتھ بھیج دیا۔ بُڑھیا مجھے ایک عظیمُ الشّان مَحَل میں لے گئی اور آراستہ کمرے میں بھیج دیا۔ کیا دیکھتا ہوں کہ ایک زیوارت سے آراستہ خوش لباس جوان لڑکی تَخْت پر بچھے ہوئے مُنَقَّش (مُ۔ نَقْ۔ قَشْ ) قالین پر بیٹھی ہے، تخت و فرش سب کے سب زَرِّیں ہیں اور اس قَدَر نفیس کہ ایسے میں نے کبھی نہیں دیکھے تھے۔ مجھے دیکھتے ہی اُس لڑکی پر شیطان غالِب آیا اور وہ ایک دم میری طرف لپکی اور چھیڑ خانی کرتے ہوئے ''منہ کالا'' کروانے کے دَر پَے ہوئی۔ میں نے گھبرا کر کہا: ''اللہ عَزَّوَجَلَّ سے ڈر!'' مگر اُس پر شیطان پوری طرح مُسَلَّط تھا۔ جب میں نے اُس کی ضِد دیکھی تو گناہ سے بچنے کی ایک تجویز سوچ لی اور اُس سے کہا: مجھے اِستِنجاء خانے جانا ہے۔ اُس نے آواز دی تو چاروں طرف سے لَونڈیاں آگئیں، اُس نے کہا: ''اپنے آقا کو بیتُ الْخَلاء میں