(4)۔۔۔۔۔۔عربی اشعار پر اعراب لگادئیے گئے ہیں۔ان اشعار اور اس کے ترجمے کا فاؤنٹ سائز عام کتاب سے ذرا چھوٹا رکھاگیا ہے ۔
(5)۔۔۔۔۔۔مصنف کے لکھے ہوئے اشعارکی تاثیر برقراررکھنے کے لئے ترجمے کے لئے موزوں الفاظ کا انتخاب کیا گیا ہے ۔
(6)۔۔۔۔۔۔اہلِ ذوق کی تسکین کے سامان کے طور پربعض مقامات پر اُردو اشعار کا اضافہ کیا گیا ہے ۔
(7)۔۔۔۔۔۔عربی عنوانات کو سامنے رکھتے ہوئے مستقل اردوعنوانات قائم کئے گئے ہیں۔
(8)۔۔۔۔۔۔جن روایات کے حوالے دستیاب ہوسکے ،انہیں متعلقہ روایت کے ساتھ لکھ دیا گیا ہے ۔
(9)۔۔۔۔۔۔ آیات کا ترجمہ امامِ اہل ِ سنت مجددِ دین وملت الشاہ امام احمد رضاخان علیہ رحمۃ الرحمن کے ترجمہ قرآن ''کنزالایمان ''سے درج کیا گیا ہے ۔
(10)۔۔۔۔۔۔دورانِ کمپوزنگ علامات ترقیم کابھی خیا ل رکھا گیا ہے۔
(11)۔۔۔۔۔۔کتاب کے آخر میں ماخذ ومراجع کی فہرست دے دی گئی ہے ۔
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ ہمیں ''اپنی اور ساری دنیا کے لوگوں کی اصلاح کی کوشش'' کرنے کے لئے مدنی انعامات پر عمل اور مدنی قافلوں کا مسافر بنتے رہنے کی توفیق عطا فرمائے اور دعوتِ اسلامی کی تمام مجالس بشمول مجلس المدینۃ العلمیۃ کو دن پچیسویں رات چھبیسویں ترقی عطا فرمائے ۔