Brailvi Books

انوکھی کمائی
2 - 32
{۲}انوکھی کمائی
	بنگلہ دیشکی ایک اسلامی بہن کے بیان کا خلاصہ ہے کہ میں ایک عرصے سے اپنے خاوند کے ساتھ کویت میں رہائش پذیر ہوں۔بدقسمتی سے یہاں کے آزادانہ اور بے ہودہ ماحول کے جراثیم مجھ میں بھی سرایت کرنے لگے اور میں مختلف گناہوں کے موذی امراض کاشکار ہوگئی، خوب بن سنور کر آزادانہ گھومتی پھرتی، نت نئے فیشن اپنانے کا بھوت سواررہتا، جب بھی کوئی نیا فیشن دیکھتی اسے اپنانا میری اوّلین ترجیحات میں شامل ہوتا ،گلے میں دوپٹہ ڈال کر گھومنے میں فخر محسوس کرتی، اپنی خواہشات کوپوراکرنے کی فکر ہمہ وقت دامن گیر رہتی، ستم بالائے ستم یہ کہ میں نے مال کما نے کے لیے اپنے گھر ہی میں نیٹ کیفے کھول رکھا تھا، شوہر کام پر جاتے،میں گھر پر نیٹ کیفے چلاتی۔ مال و دولت کی محبت نے مجھے اس قدر اندھا کر دیا تھا کہ میں نے نیٹ کیفے کے بہانے اپنے گھر کے دروازے ہر ایک کے لئے کھول رکھے تھے ۔ میں بڑے پر کشش اندازمیں رہا کرتی، ہر آنے والے نامحرم سے بلاہچکچاہٹ آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کیا کرتی ۔چونکہ میں فیشن پرست اور بے پردہ رہا کرتی تھی اس لئے میرے نیٹ کیفے پر اجنبی مردوں کا رش رہا کرتا تھا۔مجھے اپنی عزت و عفت کا کوئی پاس نہیں تھا۔بس مال مال ا ور مال کمانے کا ہی ہر دم خیال تھا۔میرے گھر والوں نے بھی مجھے اس کام پر کبھی عار تک نہ دلائی۔ مجھے اس بات کا احساس بھی نہ تھا کہ میں بے