اَنمول ہِیرے |
اپنے وقت کو فُضولیات میں برباد کرنے والو! غور کرو زندگی کس قَدَر تیز رفتاری کے ساتھ گزرتی جارہی ہے۔بار ہا آپ نے دیکھا ہوگا کہ اچّھا بھلا ڈَیل ڈَول والا انسان اچانک موت کے گھاٹ اتر جاتا ہے، اب قَبْر میں اُس پر کیا بِیت رہی ہے اس کا اندازہ ہم نہیں کرسکتے البتّہ خوداُس پر زندگی کا حال کھل چکا ہوگا کہ
کتنی بے اعتبار ہے دنیا موت کا انتظار ہے دنیا گرچِہ ظاہِر میں صورتِ گُل ہے پر حقیقت میں خار ہے دنیا
اے دنیاکے مال کے متوالو! جمعِ مال ہی کو اپنی زندگی کا مقصد ِوَ حید سمجھنے والو ! جلدی جلدی اپنی آخِرت کی تیّاری کرلو۔ کہیں ایسا نہ ہوکہ رات بھلے چنگے سونے کے باوُجُود صبح تمہیں اندھیری قبر میں ڈال دیا جائے۔ لِلّٰہ! غفلت کی نیند سے بیدار ہوجاؤ! الله عَزَّوَجَلَّ پارہ 17سورۃُ الانبِیائکی پہلی آیت میں ارشاد فرماتا ہے :