اَنمول ہِیرے |
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! مذکورہ دو آیات کے علاوہ بھی قراٰ نِ پاک میں دیگر مقامات پر تخلیقِ انسانی یعنی انسان کی پیدائش کا مقصد بیان کیاگیا ہے۔ انسان کو اس دنیا میں بَہُت مُختصر سے وقت کیلئے رہنا ہے اوراس وَقفے میں اسے قبر و حشر کے طویل ترین معاملات کیلئے تیاری کرنی ہے لہٰذا انسان کا وقت بے حد قیمتی ہے۔وَقت ایک تیز رفتار گاڑی کی طرح فَرّاٹے بھرتا ہوا جارہا ہے نہ روکے رُکتا ہے نہ پکڑنے سے ہاتھ آتا ہے، جو سانس ایک بار لے لیا وہ پلٹ کر نہیں آتا۔ چُنانچِہ
سانس کی مالا
حضرت سیِّدُنا حسنِ بصری رحمۃ اﷲ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں ۔جلدی کرو! جلدی کرو!!تمہاری زندگی کیا ہے ؟ یہی سانس تو ہیں کہ اگر رُک جائیں تو تمہارے ان اعمال کا سلسلہ بھی منقطع ہوجائے جن سے تم الله عَزَّوَجَلَّ کا قرب حاصل کرتے ہو۔ الله عَزَّوَجَلَّ اس شخص پر رحم فرمائے جس نے اپنا جائزہ لیا اور اپنے گناہوں پر چند آنسو بہائے ۔یہ کہنے کے بعد آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے پارہ