آئینہ قیامت |
بعض کتب نے بہت پذیرائی حاصل کی۔کتاب ''آئینہ قیامت '' کا شمار بھی انہی میں ہوتا ہے۔ یہ کتاب شہنشاہ سخن،استادزمن،برادر اعلی حضرت مولانا حسن رضا خان علیہ رحمۃ المنان نے تحریر فرمائی۔اس کتاب کے بارے میں شہزادہ اعلی حضرت، تاجدار اہلسنت، امام الفقہاء حضور مفتی اعظم ہندابو البرکات محمد مصطفی رضا علیہ الرحمۃ ''الفتاوی المصطفویۃ'' میں لکھتے ہیں: ''آئینہ قیامت'' تصنیف حضرت عمی جناب استادزمن مولانا حسن رضا خاں صاحب حسنؔ رحمہ اللہ تعالیٰ ،یہ کتاب اعلیٰ حضرت قدس سرہ کی دیکھی اور مجالس میں کتنی ہی بار سنی ہوئی ہے۔
(الفتاویٰ المصطفویۃ،ص۴۶۳،شبیر برادرز لاھور)
خود اعلیٰ حضرت،عظیم البرکت،عظیم المرتبت، پروانہ شمع رسالت،عاشق ماہ نبوت مولانا امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الحنان سے جب ذکرِ شہادت سے متعلق سوال کیا گیا توآپ نے جواباً ارشاد فرمایا: ''مولاناشاہ عبدالعزیز صاحب کی کتاب جو عربی میں ہے وہ یا حسن میاں مرحوم میرے بھائی کی کتاب '' آئینہ قیامت''میں صحیح روایات ہیں انہیں سننا چاہیے، باقی غلط روایات کے پڑھنے سے نہ پڑھنا اور نہ سننا بہت بہتر ہے۔''
(ملفوظات اعلی حضرت،حصہ دوم،ص۲۵۱)
الحمد للہ عزوجل! حسب سابق ''مجلس المدینۃ العلمیۃ ''(دعوت اسلامی) نے اس کتاب کو بھی نئے انداز سے شائع کرنے کا ارادہ کیا اوراورطباعتِجدید ہ کے لئے ان امورکا اہتمام کیا؛ (۱)کتاب کی نئی کمپوزنگ(۲)مکرر پروف ریڈنگ (۳)دیگر نسخوں سے مقابلہ(۴)حوالہ جات کی تخریج