Brailvi Books

آئینہ قیامت
7 - 100
پیش لفظ
   اس مادر گیتی پر بلا شبہ کروڑہاانسانوں نے جنم لیااور بالآخر موت نے انہیں اپنی آغوش میں لے کر ان کا نام ونشان تک مٹادیا۔لیکن جنہوں نے دین اسلام کی بقاوسربلندی کے لیے اپنے جان ومال اور اولاد کی قربانیاں دیں اورجن کے دلی جذبات اسلام کے نام پر مر مٹنے کے لیے ہمہ وقت پختہ تھے، تاریخ کے اوراق پر ان کے تذکرے سنہری حروف سے کندہ ہیں۔ ان اکابرین کے کارناموں کا جب جب ذکر کیا جاتاہے، دلوں پر رقت کی کیفیت طاری ہو جاتی ہے۔ان کے پر سوز واقعات آج بھی ہمارے لیے مشعل راہ ہیں،بالخصوص واقعہ کربلا نہایت رقت وسوز کے ساتھ جذبہ ایثار وقربانی کوابھارتاہے ۔ حضرت امام حسین اور ان کے رفقاء رضی اللہ تعالیٰ عنہم نے جس شان کے ساتھ اپنی جانوں کے نذرانے پیش کیے ،تاریخ اسکی مثال بیان کرنے سے قاصر ہے۔ان نفوس قدسیہ نے اپنا سب کچھ لٹا دیا لیکن باطل کے آگے سر نہ جھکایا ۔ جان دینا گوارا فرمالیا، لیکن شوکت اسلام پر حرف نہ آنے دیا۔
گھر لٹانا جان دینا کوئی تجھ سے سیکھ جائے

جان عالم ہو فدا اے خاندان اہل بیت
    ماہِ محرم الحرام جب بھی تشریف لاتا ہے کربلا والوں کی یاد تازہ ہوجاتی ہے۔ شہدائے کربلابالخصوص نواسہ رسول صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم،جگر گوشہ بتول،امام عالی مقام، امام عرش مقام حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی بارگاہ میں ایصال ثواب پیش کیا جاتا ہے۔اس واقعہ سے متعلق محررین وعلمائے کرام نے متعدد کتابیں لکھیں،جن میں سے
Flag Counter