آدابِ دین |
کاٹے، ختنہ کرے(۱)، (ہاتھ پاؤں کی) انگلیوں کے جوڑاچھی طرح دھو لے، ناک کی صفائی کاخاص خیال رکھے، کپڑوں اوربدن کی پاکیزگی کا خوب اہتمام کرے۔
مسجدمیں داخل ہونے کے آداب
(مسجدمیں داخل ہونے والے کو چاہے کہ)پہلے دایاں پاؤں داخل کرے، جوتوں پر گندگی وغیرہ لگی ہوئی ہو تو اسے جھاڑلے اور اللہ عَزَّوَجَلَّ کا ذکرکرے(یعنی مسجدمیں داخل ہونے کی دعا (۲)پڑھے)،اگرمسجد میں کوئی موجودہو تواسے سلام کرے،کوئی نہ ہوتواپنے آپ پرسلام بھیجے(۳)، اللہ عَزَّوَجَلَّ سے سوال کرے کہ وہ اس کے لئے اپنی رحمت کے دروازے کھول
1۔۔۔۔۔۔بالغ کے ختنہ کے متعلق کئے گئے سوال کے جواب میں اعلیٰ حضرت،مجدد دین وملت، شاہ امامِ احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمن فرماتے ہیں: ''ہاں! اگرخودکرسکتاہوتوآپ اپنے ہاتھ سے کرلے یاکوئی عورت جو اس کام کو کر سکتی ہو، ممکن ہوتو اس سے نکاح کرادیاجائے وہ ختنہ کردے،اس کے بعدچاہے تواسے چھوڑدے یا کوئی کنیز شرعی واقف (یعنی اس کام کو کر سکتی) ہو تووہ خریدی جائے۔اوراگریہ تینوں صورتیں نہ ہو سکیں توحجام ختنہ کر دے کہ ایسی ضرورت کے لئے ستردیکھنا دکھانا منع نہیں۔'' (فتاوٰی رضویہ مخرجہ،ج۲۲،ص۵۹۳،مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن) 2۔۔۔۔۔۔مسجدمیں داخل ہونے کی دعا یہ ہے:
''اَللّٰہُمَّ افْتَحْ لِیْ اَبْوَابَ رَحْمَتِک۔''
(صحیح ا لمسلم،کتاب صلوۃ المسافرین۔۔۔۔۔۔الخ،باب مایقول اذا دخل ا لمسجد،ا لحدیث۱۶۵۲، ص۷۹۰) 3۔۔۔۔۔۔صدر الشریعہ، بدر الطریقہ مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ رحمۃ اللہ القوی نقل فرماتے ہیں: ''جب مسجد میں داخل ہو توسلام کرے بشرطیکہ جو لوگ وہاں موجود ہیں، ذکر ودرس میں مشغول نہ ہوں اور اگر وہاں کوئی نہ ہویا جو لوگ ہیں وہ مشغول ہیں تو یوں کہے:
''اَلسَّلَامُ عَلَیْنَا مِنْ رَّبِّنَا وَعَلٰی عِبَادِ اللہِ الصّٰلِحِیْن۔''
(بہارِ شریعت، حصہ۱۶، ص۱۴۱، مکتبۃ المدینۃ، باب المدینہ کراچی)