آدابِ دین |
بخشش وغیرہ کے حصول کی لالچ نہ کرے یہاں تک کہ اپنے پڑوسیوں کا بھی کسی معاملے میں محتاج نہ ہو۔ اپنے اوقات کواس طرح تقسیم کرے کہ یا تو نمازپڑھے اور سیکھنے سکھانے کا سلسلہ جاری رکھے تاکہ فائدہ پائے یااپنے پاس موجود کتب میں غورو فکر کرکے علم حاصل کرے یاآرام کرے تاکہ آفات (یعنی گناہوں) وغیرہ سے محفوظ رہے۔ ذکرِ الٰہی عَزَّوَجَلَّ کی عادت ڈالے، کثرت سے شکر ِ الٰہی عَزَّوَجَلَّ بجالاتا رہے یہاں تک کہ اپنے مقصد میں کامیاب ہوجائے اور اگراس کے بیوی بچے ہوں توان کے ساتھ گفتگو کرے اورتنہائی میں کوشش کرتارہے یہاں تک کہ گوشہ نشینی کے درجہ کو پہچان لے۔
پرہیزگار کے آداب
(پرہیزگار بندے کوچاہے کہ) لوگوں کی طرف اشارے نہ کرے،خلافِ شرع بات نہ کرے،علمِ شریعت کو مضبوطی سے تھامے رکھے، سخت محنت اور جانفشانی سے احکامِ شرعیہ کی پابندی کرے،لوگوں سے دوربھاگے، لباسِ شہرت(یعنی نمودونمائش والا لباس) نہ پہنے، خوش اخلاقی کامظاہرہ کرے، توکل کواپنا شعار بنا ئے، فقر اختیارکرے ،ہروقت ذکرالٰہی عَزَّوَجَلَّ میں مشغول رہے، اللہ عَزَّوَجَلَّ کی محبت کو لوگوں سے چھپائے، دوستوں کے ساتھ حسنِ سلوک سے پیش آئے، اپنی نگاہوں کو اَمْرَدوں کے دیکھنے سے بچائے، عورتوں کے ساتھ میل جول نہ رکھے، ہمیشہ درسِ قرآن دیتا رہے(یعنی قرآنِ کریم کے ذریعے لوگوں کی اصلاح کی کوشش کرتارہے)۔