Brailvi Books

آدابِ دین
19 - 60
کے معانی و مطالب سمجھنے میں آسانی ہو۔ علم کو وزراء کے پاس لئے لئے نہ پھرے اورامراء (امیرلوگوں) کے دروازوں کے چکر نہ لگاتا پھرے کہ یہ چیزیں علماء کی رسوائی کا باعث بنتی ہیں۔جب وہ اپنے علم کو سرمایہ داروں اور بادشاہوں کے پاس لئے لئے پھرتے ہیں تو ان کے علم کی رونق ختم ہوجاتی ہے۔ جس حدیث کی اصل سند نہ جانتا ہو اسے بیان نہ کرے، محدِّث کے سامنے وہ حدیث بیان نہ کی جائے جس کے متعلق اس نے اپنی کتاب میں کہاہو کہ ''میں اس کے بارے میں نہیں جانتا۔'' جب اس کے سامنے حدیث پڑھی جائے تو گفتگو نہ کرے اورحدیثوں کوآپس میں ملانے سے بچے۔
طالبِ حدیث کے آداب
    ( حدیث کاعلم حاصل کرنے والے کوچاہے کہ) مشہوراحادیث تحریرکرے، غریب(۱) ومنکر روایات کونہ لکھے اورثقہ راویوں کی روایات لکھے،شہرتِ حدیث اسے اپنے دوست وہم نشین پر غالب نہ کردے (یعنی ایسا نہ ہوکہ علمِ حدیث میں مہارت حاصل کرکے اپنے رفیق وہم نشین کوکم ترسمجھنے لگے)، طلب ِ حدیث میں مشغولیت اسے نماز پڑھنے اوراخلاق وآداب کالحاظ رکھنے سے غافل نہ کرے، غیبت سے بچتا رہے، خاموشی اختیار کرتے ہوئے توجہ سے سنے ، مُحَدِّث کے سامنے خاموش رہنے کی عادت بنائے، اپنے پاس موجودنسخہ کی درستی کے
1------غریب حدیث: وہ ہے جس کی صرف ایک سندہویعنی جس کاراوی صرف ایک ہوخواہ ہرطبقہ میں ایک ہی ہو یا کسی طبقہ میں زائد بھی ہو گئے ہوں۔

(شرح النخبۃ:نزہۃ النظرفی توضیح نخبۃ الفکر،ص۵۰،مطبوعہ مکتبۃ المدینۃ)
Flag Counter