کيا وہ جسے فرمانبرداری ميں رات کی گھڑيا ں گزريں(۱) سجود ميں اور قيا م ميں ۔آخرت سے ڈرتا اور اپنے رب کی رحمت کی آس لگائے۔ کيا وہ نافرمانوں جيسا ہو جائے گا تم فرماؤ کيا برابر ہيں جاننے والے اور انجان نصيحت تو وہی مانتے ہيں(۲) جو عقل والے ہيں(۳)۔(پ۲۳، الزمر: ۹)
(۱) اس سے نمازِ تہجد کی افضليت معلوم ہوئی يہ بھی معلوم ہوا کہ نماز ميں قيا م اور سجدہ اعلیٰ درجہ کے رکن ہيں يہ بھی معلوم ہوا کہ نمازی اور پرہيزگار کو رب عزوجل سے خوف ضرور چاہے۔ اپنی عبادت پر نازاں نہ ہو، ڈرتا رہے (شانِ نزول) يہ آيت کريمہ حضرت سیدنا ابوبکر صديق و حضرت سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہما کے حق ميں نازل ہوئی۔ بعض نے فرمايا کہ عثمانِ غنی (رضی اللہ تعالیٰ عنہ)کے حق ميں نازل ہوئی جو نمازِ تہجد کے بہت پابند تھے۔ اور اس وقت اپنے کسی خادم کو بیدار نہ کرتے تھے ۔سب کام اپنے دستِ مبارک سے سر انجام ديتے تھے۔