Brailvi Books

اعلی حضرت کی انفرادی کوششیں
48 - 50
سیدھا راستہ مل گیا
    حیدر آباد(باب الاسلام سندھ )کے ایک اسلامی بھائی کا بیان ہے کہ 1990؁ء کی بات ہے ،بدعقیدگی نے ہمارے خاندان میں اپنے پنجے گاڑ رکھے تھے۔ میں خُود تذبذب کا شکار تھا کہ کون سا گروہ سیدھے راستے پر ہے۔ ایک رات میں نے سخت پریشانی کے عالم میں یہ دعاکی:'' یااللہ عَزَّوَجَلَّ مجھے صحیح عقیدے اپنانے کی توفیق عطا فرما۔ '' اس کے بعد میں سوگیا ۔ سرکی آنکھیں تو کیا بند ہوئیں میرے دل کی آنکھیں کھل گئیں مجھے اپنے شہد سے میٹھے میٹھے آقا مکی مدنی مصطفٰے صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کا دیدار نصیب ہوگیا ۔ قریب ہی نورانی چہرے والے2بزرگ بھی موجود تھے ۔ان میں سے ایک کی طرف اشارہ کر کے کچھ یوں ارشاد فرمایا: ''یہ احمدرضا ہیں ،ان کے مسلک کو اپنا لو ۔'' پھر دوسری ہستی کے بارے میں کچھ اس طرح فرمایا:''یہ الیاس قادری ہیں ، ان سے مُرید ہوجاؤ۔'' جب میں بیدار ہوا تو اپنی خوش بختی پر پھولے نہ سماتا تھا ۔ الحمد للہ عَزَّوَجَلَّ اس دن سے میں نے اعلیٰ حضرت عَلَیْہِ رَحمَۃُ ربِّ الْعِزَّت کا دامن مضبوطی سے تھام لیا اور امیرِ اہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ سے بیعت ہوکر عطّاری بھی بن گیا۔ دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول کی برکت سے آج میرا پُورا
Flag Counter