Brailvi Books

اعلی حضرت کی انفرادی کوششیں
35 - 50
(16) نواب صاحب پر انفرادی کوشش
    خلیفۂ اعلیٰ حضرت ،ملک العلماء حضرت علامہ مولانا ظفر الدين بہاری عليہ رحمۃ اللہ القوی لکھتے ہيں کہ''ايک صاحب جنہيں نواب صاحب کہا جاتا تھا،مسجد ميں نماز پڑھنے آئے اور کھڑے کھڑے بے پروائی سے اپنی چھڑی مسجد کے فرش پر گرا دی،جس کی آواز حاضرين نے سنی۔اعلیٰ حضرت عَلَیْہِ رَحمَۃُ ربِّ الْعِزَّت نے فرمايا: ''نواب صاحب! مسجد ميں زور سے قدم رکھ کر چلنا بھی منع ہے، پھر کہاں چھڑی کو اتنی زور سے ڈالنا!'' نواب صاحب نے ميرے سامنے وعدہ کیا کہ اِنْ شاءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ آئندہ ایسا نہيں ہو گا۔

(اللہ عَزّوَجَلَّ کی اعلٰی حضرت پَر رَحمت ہواور ان کے صد قے ہماری مغفِرت ہو
اٰمین بِجاہِ النَّبِیِّ الْاَمین صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلَّم 

صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب ! 	صلَّی اللہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد
 (17) خطرناک وسوسوں سے کس طرح بچا یا
    خلیفۂ مفتئ اعظم ہندحضر ت مولانا اعجاز ولی خاں صاحب علیہ رحمۃاللہ الواہب کا بیان ہے : ''جناب مولانا شاہ عارفُ اللہ صاحب خطیب خیرالمساجد خیر نگر میرٹھ اپنے والد ماجد مولانا حبیب اللہ صاحب قادِری رضوی کا واقعہ بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں : ''ایک دن بدمذہبوں کے عقائد پر گفتگو ہورہی تھی والد صاحب نے
Flag Counter