خان علیہ رحمۃ الرحمن کے پیچھے نماز ادا کیا کرتے تھے ۔آپ کا بیان ہے کہ ایک دن فجر کی نمازکے بعد آپ کا ایک مریدحاضر خدمت تھاجسکی داڑھی حدِّشرع (یعنی ایک مٹھی)سے کم تھی۔ وہ اپنے پیر و مرشد سے کوئی وظیفہ لیناچاہتا تھا ۔ جب اس نے اپنی خواہش کا اظہار کیا۔تو اعلیٰ حضرت عَلَیْہِ رَحمَۃُ ربِّ الْعِزَّت نے اپنے اس مرید پر انفرادی کوشش کرتے ہوئے ارشاد فرمایا: ''جس وقت تمہاری داڑھی شرع کے مطابق ہوجائے گی، اس وقت میں وظیفہ وغیرہ بتادوں گا۔''یہ سن کر اس نے ایک بزرگ کاخط دیا جس میں سفارش کی گئی تھی کہ اسے وظیفہ دے دیا جائے۔ اعلیٰ حضرت عَلَیْہِ رَحمَۃُ ربِّ الْعِزَّت نے فرمایا :'' جب تک تم داڑھی حد ِ شرع تک نہ بڑھا ؤ گے اس وقت تک کسی کی بھی سفارش تمہارے حق میں قبول نہ کروں گا اورنہ ہی تمہیں کوئی وظیفہ بتاؤں گا۔جب داڑھی حدِ شرع کے مطابق ہوجائے گی تو میں خود ہی بتادوں گا کسی کی سفارش کی ضرورت بھی نہ پڑے گی ۔''
( حیات اعلیٰ حضرت ،ج۱، ص ۱۵۵)