حضرت علامہ مولاناسیِّدایوب علی علیہ رحمۃ القوی کابیان ہے کہ''اذانِ ظہر ہوچکی تھی مُفَسِّرِشَہِیرحضرت علامہ مولانا نعیم الدین مرادآبادی علیہ رحمۃاللہ الہادی اور حضرت مولانا رحم الہٰی علیہ رحمۃاللہ القوی، سرکارِ اعلیٰ حضرت ، مجدد دین وملت اِمام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمن کی خدمتِ بابَرَکت میں حاضرتھے۔ نَماز کی تیاری ہورہی تھی ۔ اتنے میں ایک آرِیہ(یعنی غیرمسلم) آیا اورکہنے لگا:'' اگر میرے چند سوالات کے جوابات دے دیئے جائیں تو میں اور میری بیوی بچے سب مسلمان ہوجائيں گے ۔'' نامعلوم اُس کے جوابات میں کتنا وقت لگتا ؟ چنانچہ اعلیٰ حضرت عَلَیْہِ رَحمَۃُ ربِّ الْعِزَّت نے فرمایا:''کچھ دیر ٹھہر جاؤ!ابھی نَماز کاوقت ہوگیا ہے، نماز کے بعد اِنْ شا ءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ تمہارے ہر سوال کا جواب دیاجائے گا۔''