آدابِ مرشدِ کامل |
عاشقِ اعلیٰ حضرت ،امیرِ اَہلسنّت با نیِ دعوتِ اسلامی، حضرت علامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطّارقادِری رَضَوی ضیائی دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَا لِیَہ اپنے رسالے ضیائے دُرودوسلام میں فرمانِ مصطفی صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نقْل فرماتے ہیں،''جس نے مجھ پر سو مرتبہ دُرُودِپاک پڑھا اللہ تعالیٰ اُس کی دونوں آنکھوں کے درمیان لکھ دیتا ہے کہ یہ نِفاق اور جہنَّم کی آگ سے آزاد ہے اور اُسے بروزِ قِیامت شُہَداء کے ساتھ رکھے گا۔
(مجمع الزوائد ،کتاب الادعیۃ ، باب فی الصلوۃ علی النبی۔۔۔۔۔۔الخ ، رقم ۱۷۲۹۸ ، ج ۱۰ ، ص ۲۵۳ )
صَلّو ا علیٰ الْحَبيب! صَلَّی اللہ تَعالیٰ علیٰ مُحَمَّد
فَیضانِ اَولیاء
عُلَماءِ کِرام رَحِمَہُمُ اللہ فرماتے ہیں کہ رَحمتِ عالَم ،نورِ مُجَسَّم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم کی ایک صِفَت اللہ تعالیٰ نے یہ بیان فرمائی ہے کہ آپ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلم لوگوں کا تَزْکِیہ (یعنی نفس و قلب کو پاک وصاف)فرماتے ہیں۔ یعنی جن کے دل شیطانی وسوسوں اور نفسانی سیاہ کاریوں سے آلودہ ہوچکے ہوں وہ بھی جب حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی نظرِ کرم کے فَیضان سے مستفیض ہوتے ہیں تو انکے ظاہر و باطن پاک و صاف ہوجاتے ہیں۔ آقا و مولیٰ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم کے فَیضانِ رَحمت کا سلسلہ صحابہ کرام، تابِعِین و تَبْعَ تابِعِین رِضْوانُ اللہِ عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن اور پھر انکے فَیض یافْتگان اولیاءے کاملین رَحِمَہُمُ اللہ