( بُخارِی ج۴ص۱۹۶ حدیث ۶۳۲۵)
(3) عصر کے بعد نہ سوئیں عقل زائل ہونے کا خوف ہے۔فرمانِ مصطفٰی صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم : ''جو شخص عصر کے بعد سوئے اور اس کی عقل جاتی رہے تو وہ اپنے ہی کو ملامت کرے۔''
(مسند ابی یعلی حدیث ۴۸۹۷ ج۴ ص۲۷۸)
(4) دوپہر کوقیلولہ ( یعنی کچھ دیر لیٹنا) مستحب ہے۔
صدرُ الشَّریعہ،بدرُ الطَّریقہ حضرتِ علامہ مولیٰنامفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ رحمۃ اللہ القوی فرماتے ہیں:غالِباً یہ ان لوگوں کے لیے ہوگا جو شبِ بیداری کرتے ہیں، رات میں نمازیں پڑھتے ذکرِ الٰہی کرتے ہیں یا کُتب بینی یا مطالعے میں مشغول رہتے ہیں کہ شب بیداری میں جو تکان ہوئی قیلولے سے دَفع ہوجائے گی ۔
(بہارِشريعت حصّہ۶ا ص ۷۹ مکتبۃ المدینہ)
(5) دن کے ابتدائی حصے میں سونا یا مغرب