عارِفین (رَحمَہُمُ اللہُ الْمُبِین)نے فرمایا:جو ہمیشہ باوُضو رہے اللہ تَعَالٰی اُس کو سات فضیلتوں سے مُشرّف فرمائے :
{1} ملائکہ اس کی صُحبت میں رَغبت کریں {2} قَلم اُس کی نیکیاں لکھتا رہے{3} اُس کے اَعضاء تسبیح کریں {4} اُس سے تکبیرِ اُولیٰ فوت نہ ہو {5}جب سوئے اللہ تَعَالٰی کچھ فرشتے بھیجے کہ جِنّ و انس کے شَر سے اُس کی حِفاظت کریں {6}سکراتِ موت اس پر آسان ہو{7} جب تک باوُضو ہو امانِ الٰہی میں رہے ۔ (اَیْضاً ص۷۰۲،۷۰۳)
دُگنا ثواب
یقیناسردی ،تھکن یا نزلہ، زُکام ، دردِ سر اوربیماری میں وُضو کرنا دشوار ہوتا ہے مگر پھر بھی کوئی ایسے وقت وُضو کر ے جبکہ وُضو کرنا دشوار ہو تو اس کو بحکمِ حدیث دُگنا ثواب ملے گا۔
(اَلْمُعْجَمُ الْاَوْسَط لِلطَّبَرَانِی ج۴ص۱۰۶حدیث ۵۳۶۶)
سردی میں وُضُو کرنے کی حکایت
حضرتِ عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُے اپنے غلام ،حمرا ن سے وُضو کے لیے پانی مانگا اور سردی کی رات میں باہر جانا چاہتے تھے حمران کہتے ہیں : میں پانی لایا، انہوں نے منہ ہاتھ دھوئے تو میں نےکہا: اللہ آپ کو کفایت کرے رات تو بَہُت ٹھنڈی ہے۔ اس پر فرمایا کہ: میں نےرسول اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمسے سنا ہے کہ’’ جو بندہ وضوئے کامل کرتا ہے اللہ تَعَالٰی اُس کے اگلے پچھلے گناہ بخش دیتا ہے۔‘‘ (مسندِ بزار ج۲ص۷۵حدیث۴۲۲، بہارِ شریعت ج۱ ص ۲۸۵)