Brailvi Books

وہ ہم میں سے نہیں
7 - 108
 قرآن کریم کو چومنا ، سر پر رکھنا مستحب ہے ،اس سے فال نکالنا حرام ہے ۔ {مفتی صاحب رحمۃُ اللّٰہ تعالٰی علیہمزید لکھتے ہیں:} قرآن کریم خوش اِلحانی سے پڑھو اور قرآن کے ذریعہ لوگوں سے غنی و بے نیاز ہوجاؤ،(لفظ تَغَنُّوا) گانے کے معنی میں نہیں کہ قرآن شریف گا کر پڑھنا حرام ہے۔ تدبُّر ِقرآن علما کا اور ہے بے علم لوگوں کا کچھ اور! علما تو اس کے معنی و اَحکام میں غور کریں عوام یہ سمجھ کر پڑھیں کہ یہ و ہ الفاظ ہیں جو نبی کریم صلَّی اللّٰہ علیہ وسلَّماور تمام صحابہ (عَلَیْہِمُ الرِّضوَان)نے پڑھے تھے ،اللّٰہ اکبر! ہمارے کہاں نصیب کہ وہ الفاظ ہماری زبان پر بھی آئیں۔{مفتی صاحب رحمۃُ اللّٰہ تعالٰی علیہمزید لکھتے ہیں:} تلاوتِ قرآن،تعلیمِ قرآن،تجویدِ قرآن کا ثواب آخرت میں ملے گا جو تمہارے علم و فہم سے وَراء ہے تم صرف یہاں ہی اس کا ثواب نہ لو یعنی دنیا کو اسی کا مقصد نہ بنالو۔(مراٰ ۃ المناجیح ،۳/۲۷۴)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی محمَّد
قرآن کریم دُرست پڑھا جائے
	 میرے آقااعلیٰ حضرت، امامِ اہلِسنّت، مجدِّدِ دین وملّت ،مولانا شاہ امام احمد رضاخان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰنلکھتے ہیں:بلاشبہ اتنی تجوید جس سے تصحیحِ حروف ہوا ور غلط خوانی سے بچے فرضِ عین ہے۔(فتاویٰ رضویہ مخرجہ ،۶/۳۴۳)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی محمَّد