دو دلوں کو جوڑنے کی کوشش کرو
مُفَسِّرِشَہِیرحکیمُ الْاُمَّت حضر ت ِ مفتی احمد یار خان علیہ رحمۃُ الحنّان اِس حدیثِ پاک کے تحت فرماتے ہیں :خاوند بیوی میں فساد ڈالنے کی بہت صورتیں ہیں: عورت سے خاوند کی برائیاں بیان کرے دوسرے مردوں کی خوبیاں ظاہر کرے کیونکہ عورت کا دل کچی شیشی کی طرح کمزور ہوتا ہے یا ان میں اختلاف ڈالنے کے لیے جادو تعویذ گنڈے کرنے سب حرام ہے، اور غلام یا لونڈی کو بگاڑنے کے معنی یہ ہیں کہ اسے بھاگ جانے پر آمادہ کرے ، اگر وہ خود بھاگنا چاہیں تو ان کی اِمداد کرے ، بہرحال دو دلوں کو جوڑنے کی کوشش کرو توڑ و نہ۔( مراٰ ۃ المناجیح ،۵/۱۰۱)
بادشاہ اورلالچی عورت(حکایت )
بنی اسرائیل میں ایک بہت عبادت گزار لکڑ ہارا (لکڑیاں بیچنے والا)تھا ، اس کی بیوی بنی اسرائیل کی حسین وجمیل عورتوں میں سے تھی، جب اس ملک کے بادشاہ کو لکڑ ہارے کی بیوی کے حسن وجمال کی خبر ملی تو اس کے دل میں شیطانی خیال آیا ، چنانچہ اس نے ایک بڑھیا کو اس لکڑہارے کی بیوی کے پاس بھیجا تاکہ وہ اسے ورغلائے اور لالچ دے کر اس بات پر آمادہ کرے کہ وہ لکڑہارے کو چھوڑ کر شاہی محل میں اس کی ملکہ بن کر زندگی گزارے ۔ وہ مکار بڑھیا لکڑہارے کی بیوی کے پاس گئی اور اس سے کہا:تُو کتنی عجیب عورت ہے کہ ایسے شخص کے ساتھ زندگی گزار رہی ہے جو نہایت ہی مفلس اور غریب ہے جو تجھے آسائش و آرام فراہم نہیں کرسکتا، اگر تُو چاہے