Brailvi Books

وہ ہم میں سے نہیں
12 - 108
 سن کر مَیں خواب میں رونے لگا اور عرض کی : تم نے ایسا کیوں کیا؟ وہ بولا : ایک شخص دورانِ تلاوت آپ کے پاس سے گزرا تو آپ نے اس کی خاطر اپنی آواز بلند کر لی تھی، لہٰذا ہم نے اسے مٹا دیا۔ (قوت القلوب،۱/ ۱۱۲) 
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب !صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی محمَّد
کاش یہ آواز قراٰن کی تلاوت میں استعمال ہوتی(حکایت )
	ایک بار حضرت سیِّدُنا عبداﷲابن مسعود(رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ) کسی مجلس پر گزرے جہاں ایک گَوَیّا (singer)بہت اچھی آواز سے گا رہا تھا۔ آپ نے فرمایا: کاش !یہ آواز قرآن شریف پر استعمال ہوتی۔ یہ خبر گَوَیے کو پہنچی اس نے سچی توبہ کی اور حضرت سیِّدُناابن مسعود (رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ)کے ساتھ رہنے لگا حتّٰی کہ قراٰن کریم کا عالِم و قاری ہوگیا۔(مرقات)(مراۃ المناجیح ،۳/ ۲۷۰)
یہی ہے آرزو تعلیمِ قرآن عام ہوجائے 
تلاوت کرنا میرا کام صبح وشام ہوجائے 
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب !صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی محمَّد
(2)جس نے میری سنت سے بے رغبتی کی وہ ہم سے نہیں
	رسولِ اکرم ،نُورِمُجَسَّمصلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:مَنْ رَغِبَ عَنْ سُنَّتِیْ فَلَیْسَ مِنِّیْیعنی جس نے میری سنت سے بے رغبتی کی وہ مجھ سے نہیں۔ (بخاری،کتاب النکاح،باب الترغیب فی النکاح،۳/۴۲۱،حدیث:۵۰۶۳)