یوں میرے شب روز پریشانی میں بسر ہونے لگے، آخر مجھ پر کرم ہوا ایک رات میری سر کی آنکھیں کیا بند ہوئیں دل کی آنکھیں کھل گئیں ، کیا دیکھتا ہوں ایک عظیم الشان سنّتوں بھرا اجتماع ہو رہا ہے اور باپاجان اپنے مخصوص انداز میں بیان فرما رہے ہیں اور میں ان کے قدموں میں بیٹھا ہوں ، اجتماع کے اختتام پر میں نے باپا سے ملاقات کا شرف حاصل کیا، دریں اثنا میری آنکھ کھل گئی ، میں بے حد خوش اور پر سکون تھا۔ کرم بالائے کرم یہ کہ اسی طرح ہمارے علاقے کے ایک مبلغ دعوتِ اسلامی کو باپا جان کی زیارت ہوئی آپ دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے اسلامی بھائی سے فرمایا میرے بلال بیٹے سے کہو کہ زبان کی وجہ سے پریشان نہ ہو، دل جمعی سے مصلّٰی سنائے، جب ان اسلامی بھائی نے مجھے پیغامِ مرشد سنایا تو میں خوشی سے جھوم اُٹھا، مجھے کافی حوصلہ ملا، یوں نگاہِ مرشد سے میں نے بڑی محنت و لگن سے پہلی بار اپنے علاقے کی مسجد میں مصلّٰی سنایا جس سے نمازی بہت خوش ہوئے، اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ تادم بیان شہر مشاورت میں مدنی انعامات کے ذمہ دار ہونے کی حیثیت سے دعوتِ اسلامی کے مدنی کا م عام کرنے میں مصروف عمل ہوں ۔
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! دیکھا آپ نے کہ مذکورہ نوجوان کس طرح نفس و شیطان کے ہاتھوں کھلونا بنا ہوا تھا، یاد رکھیے! شیطان بڑا عیار و مکار ہے وہ قطعاً نہیں چاہتا کہ کوئی عاشقِ رسول سنّتوں کا عامل بن جائے، لہٰذا اس کے