دعوت اسلامی کے مشکبار مدنی ماحول کے بارے میں معلوم تھا کہ اس سے وابستگان عاشقان رسول صحابہ کے نقش قدم پر چلتے ہیں ، سنّتوں سے پیار کرتے ہیں ، اگرچہ میں نفس و شیطان کے ہاتھوں کھلونا بن چکا تھا مگر میرا یہ مدنی ذہن تھا کہ مرنے سے پہلے دعوتِ اسلامی کا مدنی ماحول ضرور اپنا ؤں گا، سنّتوں کا عامل بنوں گا، میری قسمت کا ستارا روشن ہونے کا سبب یوں بنا کہ ایک دن اللّٰہ عَزَّوَجَلَّکی دی ہوئی توفیق سے نمازِ ظہر ادا کرنے مسجد کی پاکیزہ فضاؤں میں داخل ہو گیا، جماعت ہو چکی تھی، میں نے تنہاہی نماز ادا کی، اس وقت دعوت اسلامی کا مدنی قافلہ نیکی کی دعوت کی دھومیں مچانے مسجد میں موجود تھا، عاشقانِ رسول کے چہرے داڑھی شریف سے منور تھے، سر پر سبز سبز عمامے کا تاج تھا، شرکائے مدنی قافلہ میں سے ایک عاشقِ رسول اسلامی بھائی مجھے نماز سے فارغ دیکھ کر میرے قریب تشریف لائے اور انتہائی پرتپاک طریقے سے سلام کیا اور شفقت فرماتے ہوئے امیرِ مدنی قافلہ کے پاس لے گئے، امیرمدنی قافلہ نے محبت بھرے انداز میں ملاقات کی، شفقت فرمائی اور انفرادی کوشش کرتے ہوئے مدنی قافلے کا مسافربننے کا مدنی ذہن دیا، اس پر میں نے کہا کہ میں تو اجتماع میں نہیں جاتا اور آپ مجھے مدنی قافلے میں جانے کی دعوت دے رہے ہیں ، یہ سن کر مبلغِ دعوتِ اسلامی نے حکمت عملی سے مجھے مدنی قافلے میں سفر کرنے کی نیّت کا مدنی ذہن