Brailvi Books

والدہ کانافرمان امام کیسے بنا؟
25 - 32
{8} غفلت کی دنیا سے نجات 
	اوکاڑہ ( پنجاب پاکستان) کے قریبی علاقے شفیق نگر کے مقیم اسلامی بھائی کے بیان کا لُبِّ لُباب ہے، خوش قسمتی سے مجھے بچپن سے ہی نماز پڑھنے اور حصولِ علمِ دین کا شوق تو تھا مگر نمازوں پر استقامت سے محروم تھا، کئی کئی مہینے مسجد کی حاضری سے محروم رہتا، الغرض میں دنیا کی محبت میں اس قدر ڈوب چکا تھا کہ موت کا تذکرہ سننا نفس پر گراں گزرتا تھا، نفس و شیطان یہ ذہن بناتے کہ خوب مزے اُڑاؤ آخرت میں جو ہو گا دیکھا جائے گا، جہالت کا یہ عالم تھا کہ غسل کے اہم مسائل سے بھی ناواقف تھا، افسوس! بسا اوقات ناپاک حالت میں نماز پڑھنے مسجد میں چلا جاتا، ایک مرتبہ پیارے آقا صَلَّی اللّٰہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکا فرمان سنا کہ میری امت پر وہ کچھ ضرور آئے گا جو بنی اسرآئیل پر آیا جس طرح ایک جوتی دوسری جوتی کے برابر ہوتی ہے یہاں تک اگر اُن میں سے کوئی اپنی ماں کے پاس اعلانیہ آیا ہوگا تو میری امّت میں بھی ایسے لوگ ہوں گے جو یہ حرکت کریں گے ، بنی اسرائیل 72فرقوں میں بٹ گئے اور میری امّت کے 73فرقے ہوں گے ایک کے سوا باقی سب جہنمی ہوں گے ، صحابہ کرام (علیھم الرضوان)نے عرض کیا:یارسول اللّٰہ وہ نجات پانے والے کون ہیں ؟ آپ نے فرمایا جومیرے اور صحابہ کے راستے پر ہوں گے۔ (ترمذی ، کتاب الایمان ، باب ماجاء فی افتراق ھذہ الامۃ،۴/۲۹۱،حدیث:۲۶۵۰)