جیسے کبیرہ گناہوں کا عادی تھا، ستم بالائے ستم یہ کہ والدین کی نافرمانی کرتا اگر سمجھاتے تو آپے سے باہر ہو جاتا، ہائے میری ہلاکت ایک مرتبہ تو غصے میں آکر والدہ کو چپل مار دی، میری انہیں خرافات سے گھروالے، خاندان والے اور اہلِ علاقہ تنگ تھے۔ میری زندگی میں اچھے اخلاق و کردار کی مدنی بہار شیخ طریقت امیراہلسنّت بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علاّمہ مولاناابوبلال محمد الیاس عطارؔ قادری رَضَوی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے فیضان سے آئی، خوش قسمتی سے مجھے دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وار سنّتوں بھرے اجتماع میں شرکت کی سعادت مل گئی، جس کی برکت سے میری زندگی میں مدنی انقلاب برپا ہو گیا، گانے باجے، فلمیں ڈرامے، جھوٹ ، غیبت، چغلی، وعدہ خلافی، بدنگاہی وغیرہ وغیرہ گناہوں سے پکی توبہ کر لی، جن مسلمانوں کی دل آزاریاں کی تھیں ان کے پاس جا جاکر ہاتھ جوڑ کر معافی طلب کی، والدین کی نافرنی ترک کر دی اور ان کے ہاتھ پاؤں چومنے کی سعادت پانے لگا، مَعَاذَاللّٰہ عَزَّوَجَلَّپہلے کفریہ گانے گنگنانا میرا کام تھا۔
مگر اب دعوتِ اسلامی کے تحت ہونے والے ہفتہ وار سنّتوں بھرے اجتماع کی برکت سے حمد باری تعالی، نعت شریف، اور منقبت اولیاء پڑھنے والا بن گیا ہوں ، دعوتِ اسلامی کے مشکبار مدنی ماحول سے قبل گناہوں بھری زندگی نے میرا قلبی سکون برباد کر دیا تھا، مگر ہفتہ وار اجتماع میں شرکت کی برکت سے میرے