مزین ہو جائے۔ احادیث مبارکہ میں اچھے اخلاق کے بے شمار فضائل بیان کیے گئے ہیں ۔ چنانچہ،
سیِّدُ المبلِّغین، رَحْمَۃٌ لّلْعٰلَمِیْن صَلَّی اللّٰہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے: بے شک فحش گوئی اور بد اخلاقی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں اور لوگوں میں سب سے اچھا اسلام اس شخص کا ہے جو سب سے اچھے اخلاق والا ہے۔(مسندامام احمد،حدیث ابی عبدالرحمٰن،۷/۴۳۱، حدیث :۲۰۹۹۷)
حضرتِ سیدنا ابو ہریرہ رَضِیَ اللّٰہ تَعَالٰی عَنْہ سے روایت ہے کہ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کے مَحبوب، دانائے غُیوب، مُنَزَّہ عَنِ الْعُیوب صَلَّی اللّٰہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا کہ یہ اخلاق اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کا عطیہ ہیں اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ جس کے ساتھ بھلائی کا ارادہ فرماتا ہے اسے اچھے اخلاق عطا فرماتا ہے اور جس کے ساتھ برائی کا ارادہ فرماتا ہے اسے بُرے اخلاق دے دیتا ہے۔(معجم اوسط ، من اسمہ مسعود ،۶/۲۳۴، حدیث :۸۶۲۱)
{5} تین مدنی منے مل گئے
تحصیل پھالیہ (ضلع منڈی بہاوالدین) کے مقیم اسلامی بھائی کے بیان کا لُبِّ لُباب پیش خدمت ہے، تبلیغ قرآن و سنت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ ہونے سے پہلے میں عمامہ شریف اور داڑھی