انہیں میں سے اسلام دشمنی کے لئے میر جعفر و میر صادق جیسے افراد کو چن چن کر اِفتراق و اِنتشار اور شکوک و شبہات پیدا کرنے کے لئے اور مُسَلَّمَہ احکاماتِ شرعیہ کو بے جا تاویلوں کے ذریعہ رَد کرنے کا ہدف دے کر کام میں لگادیا جاتا ہے۔
یہ کچھ واقعی صورتِ حال عرض کی ہے ابھی حال ہی میں کچھ ایسا تازہ تازہ نہیں ہوا بلکہ سلطنت ِاسلامیہ کے زوال سے بلکہ اس سے بھی پہلے سے اس قسم کی سازشوں اورحماقتوں کا مِن حَیثُ الْقوم مسلمان شکاررہے ہیں ۔
صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی عَلَیْہِ الرَّحْمَہ اپنی شہرۂ آفاق کتاب ’’بہارِ شریعت‘‘ میں ایک مقام پر مسلمانوں کی اسی ابتر حالت کی نشاندہی کرتے ہوئے فرماتے ہیں :
مسلمانوں کی جو ابتر حالت ہے اس کا کہا ںتک رونا رویا جائے یہ حالت نہ ہوتی تو یہ دن کیوں دیکھنے پڑتے اور جب ان کی قوتِ مُنْفَعِلَہ (اثر قبول کرنے کی قوت) اتنی قوی ہے اور قوتِ فاعِلَہ (دوسروں پر اثر انداز ہونے کی قوت) زائل ہو چکی تو اب کیا امید ہو سکتی ہے کہ یہ مسلمان کبھی ترقی کا زینہ طے کرینگے غلام بن کر اب بھی ہیں اور جب بھی رہیں گے۔وَالْعِیَاذُ بِاللّٰہِ تَعَالٰی(1)
چند ضروری باتیں تمہیداً بیان کرنے سے مقصود یہ ہے کہ ویلنٹائن ڈے جیسا بے ہودہ گناہوں بھرا دن، مادر پدر آزادی کے ساتھ رنگ رلیوں کے ساتھ منانا، جو نوجوان لڑکے لڑکیوں میں مقبول ہوتا جارہا ہے اس کے پس ِپردہ بھی اسی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
1…بہار شریعت، حصہ نہم، جزیہ کا بیان، ۲/۴۵۱۔