خود مرتکبِ کبیرہ ہوں ، ان کے کبیرہ کا وبال ان پر ہے مگر اس کے سبب یہ امورِ جائزہ میں ان کی اطاعت سے باہر نہیں ہو سکتا، ہاں اگر وہ کسی ناجائز بات کا حکم کریں تو اس میں ان کی اطاعت جائز نہیں ۔ لَاطَاعَۃَ لِاَحَدٍ فِیْ مَعْصِیَّۃِ اﷲِتَعَالٰی یعنی اللہ تعالیٰ کی نافرمانی میں کسی کی اطاعت (فرمانبرداری) نہیں ۔ (فتاویٰ رضویہ،۲۱/۴۵۹تا۴۶۴)
{2}مجھیاچھا انسان بنا دیا
مرکز الاولیا ء(لاہور) کے رہائشی اسلامی بھائی کے مکتوب کا خلاصہ اس طرح ہے کہ دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے منسلک ہونے سے پہلے میں مختلف گناہوں کا عادی تھا، والدین کی نافرمانی کرنا، ان سے بد تمیزی کرنا، بہن بھائیوں کو مارنا، رات گئے تک آوارہ دوستوں کے ساتھ گھومنا پھرنا اور گناہوں میں مبتلا رہنا، شراب نوشی کرنا ، موبائل پر گناہوں بھری باتیں کرنا میرا معمول تھا، نیز لوگوں کو تنگ کرنا اور ان سے لڑنا جھگڑنا میری زندگی کا حصہ بن چکا تھا،جس کی وجہ سے محلے والے اور گھر والے مجھ سے بیزار تھے۔ طوفانِ عصیاں کے بھَنْور میں پھنسی ہوئی میری زندگی کی کشتی کنارے پر کچھ یوں لگی کہ دعوت اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ ایک اسلامی بھائی نے مجھے خالص اسلامی ’’مدنی چینل‘‘ دیکھنے کی ترغیب دلائی، اگرچہ میں معاشرہ کا بگڑا ہوا شخص تھا مگر اسلامی بھائی کی دعوت پر