Brailvi Books

سنتِ رسول سے محبت
7 - 32
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! دیکھا آپ نے کس طرح فیضانِ مدنی چینل سے مذکورہ نوجوان کی زندگی میں سنّتوں کی بہار آگئی، دل میں سنّتِ رسول کی محبت پیدا ہوگئی ، اس محبت کا اظہار یوں ہوا کہ انہوں نے داڑھی شریف منڈوانے سے توبہ کرلی اور چہرہ نورِ سنّت سے روشن کرلیا، مگر گھروالوں کا مدنی ذہن نہ تھا وہ سنّت رسول کی عظمتوں سے نابلد تھے اس لیے وہ اس کی راہ میں رکاوٹ بن گئے، انہیں راہ سنّت چھوڑنے کا ذہن دیا گیا، سب گھروالے مخالف ہوئے حتی کہ والدہ بھی ان سے نفرت کرنے لگی، رشتے دار بھی خفا ہوگئے مگر قربان جائیے ان کے جذبے پر کہ انہوں نے صبر وتحمل سے نفس وشیطان کا مقابلہ کیا، گھروالوں کی بات مان کر اپنی آخرت برباد کرنے کے بجائے خاموشی اختیار کی، بارگاہ الہٰی میں دعا ئیں کیں آخر ان پر کرم ہوگیا، مشکلات آسانیوں میں تبدیل ہوگئیں ، والدہ راضی ہوگئیں ، اور یہ ذوق وشوق سے نیکیوں سے اپنا نامہ اعمال مزین کرنے میں مشغول ہوگئے اور سنت سے محبت کا عملی ثبوت دے کر ہر اسلامی بھائی کو یہ درس دیا کہ سنّتوں پر سختی سے کار بند رہیں ، راہِ سنّت میں آنے والی رکاوٹوں کا حکمت عملی سے سامنا کریں ۔ یادرکھیے! شریعت کی نافرمانی میں کسی کی اطاعت جائز نہیں ۔ اعلی حضرت، امام اہلسنّت شاہ احمد رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن ایک فتویٰ کے جواب میں یوں رقم طراز ہوئے کہ اطاعتِ والدین جائز باتوں میں فرض ہے اگر چہ وہ