البتہ کبھی کبھار نماز پڑھنے کی توفیق مل جاتی تھی۔ گناہوں کے ارتکا ب اور افعالِ قبیحہ میں مبتلا ہونے کی وجہ سے مجھے کہیں بھی قلبی سکون میسر نہیں تھا۔ سر کشی و طغیانی سے بھر پور زندگی سے میں بیزار ہو چکا تھا۔ مجھے اس بے قراری والی زندگی سے یوں نجات نصیب ہوئی کہ ایک روز میرے دوست نے مجھے مدنی چینل دیکھنے کی کچھ یوں ترغیب دلائی ’’یار کیسی بد قسمتی ہے، لوگ ٹیلی ویژن پر فلمیں ڈرامے تو خوب دیکھتے ہیں مگر کوئی اسلامی چینل نہیں دیکھتے بلکہ اسلامی چینل کو اپنے ٹیلی ویژن سیٹنگ میں سب سے آخری نمبر پر رکھتے ہیں ، حالانکہ دعوت اسلامی کے تحت چلنے والا’’مدنی چینل‘‘ شریعت مطہرہ کے مطابق علم و حکمت کی خوب خوب بہاریں عام اور انتہائی دلچسپ ایمان افروز مدنی سلسلے پیش کررہاہے۔ ‘‘اپنے دوست کی یہ باتیں سُن کر میں کافی متأثر ہوا، اور ’’مدنی چینل‘‘دیکھنے کا ارادہ کرلیا۔ چنانچہ اس کے بعد میں ’’مدنی چینل‘‘ کے پُر کیف مناظر دیکھنے لگا، خصوصاً مدنی چینل پرشیخِ طریقت، امیرِاہلسنّت، بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علاّمہ مولاناابوبلال محمد الیاس عطارؔ قادری رَضَوی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی زیارت کر کے مجھے ایسا کیف و سرور ملا کہ میں دیدارِ عطار کے لیے پورا پورا دن مدنی چینل کے سامنے بیٹھا رہتا اور امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے کسی سلسلے یا آپ کے مدنی گلدستے وغیرہ کا مشتاق رہتا،یوں مدنی چینل دیکھنے کی برکت سے