{6}پُر تاثیر بیان کی برکت
بابُ الاسلام (سندھ) کے مشہور شہر زم زم نگرحیدرآبادسے تعلق رکھنے والے اسلامی بھائی کے تحریری مکتوب کا خلاصہ ہے کہ دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے منسلک ہونے سے قبل میں نے بہت سے ایسے گناہوں کا ارتکاب کیا ہے کہ جن کے بارے میں سوچ کر ندامت سے میری آنکھیں جھک جاتی ہیں ، اچھے ماحول سے دوری کے سبب میں غصیلا، بد اخلاق اور والدین کا نافرمان تھا۔ بڑوں سے بد تمیزی سے پیش آتا تھا ۔میری عاداتِ بد کا قلع قمع یوں ہوا کہ مدنی چینل پر پندرہویں صدی کی عظیم علمی و روحانی شخصیت حضرت علامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطار قادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کاسنّتوں بھرا بیان سننے کا موقع ملا،جس کی برکت سے میری سوچ وفکر کا رُخ بدلا ، مجھے اپنی بری خصلتوں کا احساس ہوا ، اچھے اخلاق اختیار کرنے کا مدنی ذہن بنا، والدین اور بزرگوں کا ادب واحترام کرنے لگا ، تمام برے کام چھوڑ دیے، دامنِ عطار سے وابستہ ہوکر غوث پاک کی غلامی کا پٹہ گلے میں ڈال لیا، نیکی کی دعوت کا جذبہ دل میں موجزن ہوگیا ، تمام مسلمانوں کو دعوتِ اسلامی سے وابستہ کرنے اور غیر مسلموں کو دعوتِ حق دینے کا جذبہ دل میں مچلنے لگا اور دعوتِ اسلامی کے تحت ہونے والے اجتماعی اعتکاف کی برکتیں لوٹنے کا مدنی ذہن بن گیا ۔