کے تحت مدینۃ الاولیاء ملتان میں ہونے والے بین الاقوامی سنّتوں بھرے اجتماع کی ہر طرف تیاریوں کی دھومیں مچ گئیں چنانچہ میں نے بھی اجتماع میں شرکت کی نیت کرلی لیکن غالباً حالات کے پیشِ نظر اجتماع تو نہ ہو سکا اور مدنی مرکز کی طرف سے اسلامی بھائیوں کو حکم ملا کہ ان تین دنوں میں مدنی قافلے کے مسافر بن کرنیکی کی دعوت کی دھومیں مچائیں چونکہ میں بھی اجتماع میں شرکت کا پکا ارادہ کر چکا تھا اس لئے مدنی مرکز کے حکم پر لَبَّیک کہتے ہوئے عاشقانِ رسول کے ہمراہ مدنی قافلے کا مسافر بن گیا۔ مدنی قافلے میں عاشقانِ رسول کی صحبت میں جوعلمِ دین حاصل کیا خصوصاً نماز، وضو و غسل کے فرائض و سنن وغیرہ اس سے مجھے ایسا لگ رہا تھا کہ پچھلی تمام زندگی میں جتنی دنیاوی تعلیم حاصل کی وہ سب کی سب ان تین دنوں میں حاصل ہونے والے علم دین کے مقابل کم ہے۔ پھر مَدَنی قافلے کے آخری روز ہمارے ڈویژن مشاورت کے نگران نے مزید علم دین حاصل کرنے کا جذبہ دلایا اور 30دن کے مدنی قافلے میں سفر کاذہن دیا میں نے بھی نیت کرلی۔ اللہ عَزَّوَجَلَّ کے کرم سے 30دن مدنی قافلے میں سفر کی سعادتیں پائیں اور اس کی برکت سے کئی سنّتیں سیکھ کر ان پر عمل بھی شروع کر دیا،مدنی قافلے سے واپسی پر اپنے علاقے میں مدنی کاموں میں حصہ لینا شروع کردیا۔ تادمِ تحریر حلقہ مشاورت میں مدنی قافلہ ذمہ دار کی حیثیت سے دین متین کی خدمت میں کوشاں ہوں۔
صَلُّوْاعَلَی الْحَبِیب! صلَّی اللہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد