گفتار کے سامنے میں انکار نہ کر سکا۔ میں نے اجتماعِ ذکر و نعت میں شرکت کی ہامی بھر لی۔ جب شبِ براء ت آئی تو شیطان نے مجھے اس مقدس رات کی برکتوں سے محروم کرنے کی خاطر مختلف حیلے بہانوں کے ذریعے غفلت و سستی میں مبتلا کر دیا چنانچہ میں نے نماز عشاء اپنے محلے کی مسجد میں ادا کی اور اس کے بعد مسجد کے صحن میں ایک کونے میں جا کر لیٹ گیا محض سستی کی بناپر میرا دل اجتماع میں جانے پر آمادہ نہیں تھا، اسی وقت بجلی بھی چلی گئی اب مسجد میں اندھیرا ہو گیا اس سے مجھے اپنے ارادے میں کامیابی حاصل ہونے کی امید پکی ہو گئی لیکن میرے رب کو میری ہدایت منظور تھی۔ ابھی کچھ دیر ہی گزری تھی کہ میں نے دیکھا ایک شخص موبائل کی لائٹ جلائے اِدھر اُدھر کچھ دیکھ رہا ہے جیسے کسی کو تلاش کر رہا ہو اتنے میں اس روشنی کا رُخ میری طرف ہو گیا اور وہ شخص میری جانب بڑھنے لگا جونہی میرے قریب آیا میں نے غور سے دیکھا تو یہ وہی اسلامی بھائی تھے جنہوں نے مجھے شبِ براء ت کے اجتماع کی دعوت دی تھی۔ میرے دل میں خیال آیاکہ اس اسلامی بھائی کو میری اصلاح کی کس قدر کڑھن ہے، اندھیرے میں بھی مجھے ڈھونڈ رہے ہیں تاکہ اپنے ساتھ اجتماع میں لے جائیں وگرنہ آج کے اس نفسا نفسی کے دور میں کس کو پرواہ ہے کہ کسی کے پیچھے بھاگتا پھرے، یہ تو میرے خیرخواہ ہیں میں یہی سوچ رہا تھا کہ انہوں نے فرمایا: آج اتنی مقدس رات ہے کہ